دہلی

کھرگے پر نازیبا تبصرہ، کارروائی کی جائے گی:کانگریس

پارٹی صدر ملک ارجن کھرگے کے خلاف نازیبا ریمارکس پاس کئے ہیں، جسے برداشت نہیں کیا جائے گا، اس لئے پارٹی نے ریاستی انچارج سے رپورٹ طلب کی ہے تاکہ اس کی تحقیقات کرکے قصورواروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جا سکتا ہے۔

نئی دہلی: کانگریس نے کہا ہے کہ مغربی بنگال میں کچھ عہدیداروں اور کارکنوں نے پارٹی صدر ملک ارجن کھرگے کے خلاف نازیبا ریمارکس پاس کئے ہیں، جسے برداشت نہیں کیا جائے گا، اس لئے پارٹی نے ریاستی انچارج سے رپورٹ طلب کی ہے تاکہ اس کی تحقیقات کرکے قصورواروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جا سکتا ہے۔

متعلقہ خبریں
بی آر ایس کی رکن قانون ساز کونسل کویتا کی کانگریس حکومت اور چیف منسٹر ریونت ریڈی پر شدید تنقید
ملک میں بے روزگاری سے بڑا کوئی مسئلہ نہیں: ملیکارجن کھرگے
سنجے راوت کے ریمارک پر رام مندر کے صدر پجاری کی تنقید
کانگریس کا مقصد خود کو خواتین کی انجمنوں کو مضبوط بنانا ہے
وزیراعظم۔ وزیر داخلہ کی جوڑی نے الیکشن کمیشن کی آزادی ختم کردی: کانگریس

پارٹی نے ان واقعات کو انتہائی سنجیدگی سے لیا ہے اور مغربی بنگال کے جنرل سکریٹری انچارج سے کہا گیا ہے کہ وہ فوری طور پر ان بے ضابطگیوں کی رپورٹ پیش کریں۔

کانگریس کے جنرل سکریٹری آرگنائزیشن کے سی وینوگوپال نے پیر کو یہاں جاری ایک بیان میں کہا "یہ ہمارے نوٹس میں آیا ہے کہ مغربی بنگال میں پارٹی کے کچھ عہدیداروں اور کارکنوں نے میڈیا کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا پر کانگریس کے صدر کے خلاف کچھ ناشائستہ تبصرے کیے ہیں۔

میڈیا کچھ شرپسندوں نے ریاستی کانگریس کے دفتر کے باہر لگائے گئے ہورڈنگز میں بھی توڑ پھوڑ کی ہے۔ "اس سے پارٹی کے لاکھوں کارکنوں اور حامیوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے۔

"مسٹر وینوگوپال نے کہا کہ ہم اس طرح کی پارٹی مخالف سرگرمیوں کو بہت سنجیدگی سے لیتے ہیں اور عوامی طور پر بے حسی اور بے ڈسپلن شکنی کے اس طرح کے مظاہروں کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔