شمالی بھارت

اسسٹنٹ انسپکٹر جنرل پولیس ایک کروڑ روپے رشوت لینے کے معاملہ میں گرفتار

پنجاب ویجلنس بیورو نے اسسٹنٹ انسپکٹر جنرل آف پولیس (اے آئی جی) آشیش کپور (کمانڈنٹ‘ فورتھ آئی آر بی‘ پٹھان کوٹ) کو الگ الگ چیک کے ذریعہ ایک کروڑ روپے کی رشوت لیتے ہوئے گرفتار کیا ہے۔

چنڈی گڑھ: پنجاب ویجلنس بیورو نے اسسٹنٹ انسپکٹر جنرل آف پولیس (اے آئی جی) آشیش کپور (کمانڈنٹ‘ فورتھ آئی آر بی‘ پٹھان کوٹ) کو الگ الگ چیک کے ذریعہ ایک کروڑ روپے کی رشوت لیتے ہوئے گرفتار کیا ہے۔

اس معاملہ میں ڈی ایس پی انٹلیجنس پون کمار اور اے ایس آئی ہرجندر سنگھ کو بھی ملزم نامزد کیا گیا ہے۔ بیورو کے ایک ترجمان نے بتایا کہ تینوں ملزمین کے خلاف انسداد بدعنوانی ایکٹ کی دفعہ 7‘ 7-A اور آئی پی سی کی دفعہ 420‘ 120-B کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے اور اس معاملہ میں مزید تحقیقات جاری ہیں۔

ویجلنس کے ترجمان نے کہا کہ 2016 میں سنٹرل جیل امرتسر میں جیل سپرنٹنڈنٹ کے طور پر تعیناتی کے دوران آشیش کپور کا ہریانہ کے سیکٹر 30‘ کروکشیتر کی پونم راجن نامی خاتون سے تعارف ہوا جو کسی معاملہ میں عدالتی تحویل میں جیل میں تھی۔

جب پونم راجن ماں پریم لتا‘ بھائی کلدیپ سنگھ اور بہنوئی پریتی سمیت جیرکپور تھانے میں آئی پی سی کی دفعہ 420/120-B کے تحت درج ایف آئی آر نمبر 151/2018 میں پولیس ریمانڈ پر تھیں‘ تب آشیش کپور تھانہ جیرکپور گیا اور دھوکہ دہی سے پونم راجن کی ماں پریم لتا کو ضمانت دلانے اور عدالت سے بری کروانے میں مدد کرنے پر انہیں راضی کیا۔

ترجمان نے بتایا کہ اس کے بعد آشیش کپور نے اس وقت کے جیرکپور تھانے کے ایس ایچ او پون کمار اور اے ایس آئی ہرجندر سنگھ (نمبر 459/ایس جی آر) کے ساتھ مل کر پونم راجن کی بھابی پریتی کو بے قصور قرار دیا۔

اس مدد کے بدلہ میں آشیش کپور نے پریم لتا سے ایک کروڑ کے علیحدہ چیک پر دستخط کرائے جو اِن کے جاننے والوں کے نام پر جمع کرائے گئے اور اے ایس آئی ہرجندر سنگھ کے ذریعہ رقم وصول کی۔ترجمان نے کہا کہ ایسا کرنے والے ملزمین آشیش کپور‘ پون کمار اور ہرجندر سنگھ کے خلاف انسداد بدعنوانی ایکٹ اور آئی پی سی کی دفعہ 420‘ 120-B کے تحت موجودہ کیس درج کیا گیا ہے۔