جاسوسی کے الزام میں ایک اور پاکستانی ہندو گرفتار
راجستھان پولیس نے دہلی سے ایک پاکستانی ہندو کو جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔ یہ جاسوس 22 برس کی عمر میں پاکستان سے ہندوستان آیا تھا اور اسے 6 سال قبل ہندوستانی شہریت مل گئی تھی۔

جئے پور: راجستھان پولیس نے دہلی سے ایک پاکستانی ہندو کو جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔ یہ جاسوس 22 برس کی عمر میں پاکستان سے ہندوستان آیا تھا اور اسے 6 سال قبل ہندوستانی شہریت مل گئی تھی۔
ملزم بھاگ چند (46 سالہ) سنجے کالونی بھاٹی مائنس دہلی کا رہنے والا ہے۔ اُس کی گرفتاری ایک اور ملزم نارائن لال گدری سے پوچھ تاچھ کے بعد عمل میں آئی، جسے جاسوسی کے الزام میں بھیلواڑہ سے پکڑا گیا تھا۔
بھاگ چند گزشتہ 3-4 سال سے پاکستانی آقا سے رابطہ میں تھا اور پاکستانیوں کو ہندوستانی موبائل نمبر اور سم کارڈس فراہم کررہا تھا، تاکہ وہ سوشل میڈیا ہینڈلس چلا سکیں۔ اسے جاسوسی کے عوض پیسہ پے ٹی ایم کے ذریعہ ملتا تھا۔
ڈی جی پی انٹلیجنس اومیش مشرا نے بتایا تھا کہ راجستھان انٹلیجنس کی ٹیم نے راجستھان میں پاکستانی انٹلیجنس ایجنسی کی جاسوسی سرگرمیوں پر مسلسل نظر رکھی تھی۔ 14 اگست کو بھیلواڑہ کا رہنے والا نارائن لال گدری (27 سالہ) پکڑا گیا تھا۔
وہ مختلف موبائل کمپنیوں کے سم کارڈس لیتا اور پاکستانی ہینڈلنگ آفیسرس کو فراہم کیا کرتا تھا، تاکہ وہ سوشل میڈیا اکاؤنٹس چلا سکیں۔ نارائن لال فی الحال عدالتی تحویل میں ہے۔
پوچھ تاچھ میں اس نے دہلی کے بھاگ چند کے بارے میں بتایا۔ بھاگ چند کی پیدائش پاکستان میں ہوئی تھی۔ وہ 1998ء میں 22 سال کی عمر میں اپنی فیملی کے ساتھ ویزا لے کر دہلی آیا تھا۔ اسے ہندوستانی شہریت مل گئی اور وہ دہلی میں ٹیکسی ڈرائیور کے طور پر کام کرنے لگا۔ اس کے رشتہ دار پاکستان میں رہتے ہیں جن کے ذریعہ وہ گزشتہ 3-4 سال سے پاکستانی آقا سے ربط میں تھا۔