وقف قانون، پرسنل لا بورڈ بھی سپریم کورٹ سے رجوع
آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ (اے آئی ایم پی ایل بی) نے وقف ترمیمی قانون 2025 کے دستوری جواز کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔

نئی دہلی (پی ٹی آئی) آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ (اے آئی ایم پی ایل بی) نے وقف ترمیمی قانون 2025 کے دستوری جواز کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔
بورڈ نے 6 اپریل کو درخواست داخل کی۔ صحافتی بیان میں بورڈ کے ترجمان ایس کیو آر الیاس نے کہا کہ درخواست میں پارلیمنٹ میں منظورہ ترامیم پر سخت اعتراض جتایا گیا۔
وقف قانون میں ترامیم دستورِ ہند کے آرٹیکل 25 اور 26 کے تحت دی گئی بنیادی حقوق کی نہ صرف خلاف ورزی کرتی ہیں بلکہ اس سے حکومت کی نیت واضح ہوگئی ہے کہ وہ وقف اڈمنسٹریشن کا مکمل کنٹرول چاہتی ہے اسی لئے وہ مسلم اقلیت کو اس کی مذہبی اوقاف چلانے سے دور رکھ رہی ہے۔
بورڈ نے گزارش کی کہ سپریم کورٹ کو دستوری حقوق کا نگراں و محافظ ہونے کی حیثیت سے ان متنازعہ ترامیم کو رد کردینا چاہئے۔ پرسنل لا بورڈ کی درخواست اس کے جنرل سکریٹری مولانا فضل الرحمن مجدددی کی طرف سے وکیل ایم آر شمشاد نے داخل کی جبکہ ایڈوکیٹ آن ریکارڈ طلحٰہ عبدالرحمن ہیں۔