دیگر ممالک

20 ہزار سے زائد فلسطینیوں اور اسرائیلی باشندوں کیلئے آسٹریلیائی ویزا

محکمہ داخلہ کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق 7 اکتوبر سے 20 نومبر کے درمیان آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والے 2500 سے زائد فلسطینیوں اور اسرائیلی باشندوں کو ویزے دیے گئے۔

کینبرا: حماس اور اسرائیل کے درمیان تنازعہ بڑھنے کے بعد سے اب تک دو ہزار سے زیادہ فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کو آسٹریلیا کا عارضی ویزا دیا گیا ہے۔ آسٹریلیا کے وزیر خارجہ پینی وانگ نے جمعرات کے روز یہاں ایک پریس کانفرنس میں یہ اطلاع دی۔

متعلقہ خبریں
پاکستانی ٹیم کبھی بھی خطرناک ثابت ہوسکتی ہے: میکسویل
انجنیا سوامی مندر کو منہدم کرنے کے الزام میں پجاری گرفتار
اسلامی تعاون تنظیم کا غزہ کی تازہ صورتحال پر ہنگامی اجلاس
غزہ میں اسرائیل کی شدید بمباری, عمارتیں ڈھیر
آسٹریلیا کی وزیر خارجہ نے اپنی دیرینہ دوست سے شادی کرلی

محکمہ داخلہ کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق 7 اکتوبر سے 20 نومبر کے درمیان آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والے 2500 سے زائد فلسطینیوں اور اسرائیلی باشندوں کو ویزے دیے گئے۔ ان میں سے 860 فلسطینیوں اور 1,793 اسرائیلیوں کے لیے تھے۔

مسٹر وانگ نے کہا کہ بظاہر خطے میں اہل افراد کے لیے آسٹریلیا کے ویزے کی بہت زیادہ مانگ ہے۔ ریاستی آسٹریلین براڈکاسٹنگ کارپوریشن (اے بی سی) کے مطابق ان لوگوں کو آسٹریلیا کی بارڈر فورس اور حکام کی طرف سے اسی طرح کی حفاظتی جانچ پڑتال سے گزرنا پڑا ہے جیسا کہ کسی بھی ویزا کے درخواست دہندہ کو گزرنا ہوتا ہے۔

 گروپ کو ذیلی کلاس 600 وزیٹر ویزے جاری کیے گئے ہیں، جس پر انہیں آسٹریلیا میں تین سے 12 ماہ کے درمیان رہنے کی اجازت ملتی ہے۔ وانگ نے اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کی خبر کو "اہم اور ضروری” قدم قرار دیا لیکن کہا کہ حتمی مقصد خطے میں طویل مدتی امن کا قیام ہے۔

اس سے قبل چہارشنبہ کے روز انہوں نے تصدیق کی تھی کہ مزید 67 آسٹریلیائی شہری، مستقل باشندوں اور ان کے خاندان کے افراد منگل کی رات غزہ سے نکل کر رفح بارڈر کراسنگ کے ذریعے مصر میں داخل ہوئے ہيں۔