دہلی

سپریم کورٹ نے کرناٹک ہائی کورٹ جج کے تبصرہ کا نوٹ لیا

سپریم کورٹ نے جمعہ کے دن ایک خاتون وکیل کے خلاف کرناٹک ہائی کورٹ کے ایک جج کے مبینہ متنازعہ اور قابل ِ اعتراض تبصرہ کا ازخود نوٹ لیا۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جمعہ کے دن ایک خاتون وکیل کے خلاف کرناٹک ہائی کورٹ کے ایک جج کے مبینہ متنازعہ اور قابل ِ اعتراض تبصرہ کا ازخود نوٹ لیا۔

متعلقہ خبریں
مذہبی مقامات قانون، سپریم کورٹ میں پیر کے دن سماعت
طاہر حسین کی درخواست ضمانت پرسپریم کورٹ کا منقسم فیصلہ
آتشبازی پر سال بھر امتناع ضروری: سپریم کورٹ
گروپI امتحانات، 46مراکز پر امتحان کا آغاز
خریدے جب کوئی گڑیا‘ دوپٹا ساتھ لیتی ہے

سینئر ججس بشمول چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ پر مشتمل 5 رکنی بنچ نے جسٹس ویدویاسچار سریشانندا کے تبصرہ کا نوٹ لینے آج صبح بیٹھک کی۔

بنچ نے کرناٹک ہائی کورٹ سے رپورٹ مانگی۔ سی جے آئی نے کہا کہ ہماری توجہ کرناٹک ہائی کورٹ کے جج کے تبصرہ سے متعلق میڈیا رپورٹس کی طرف مبذول کرائی گئی۔

ہم نے کرناٹک ہائی کورٹ سے کہا ہے کہ رپورٹ داخل کی جائے۔ بنچ نے جس میں جسٹس سنجیو کھنہ‘ جسٹس بی آر گوائی‘ جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس رشی کیش رائے بھی شامل تھے‘ کہا کہ ہم بعض بنیادی رہنمایانہ خطوط جاری کریں گے۔

چیف جسٹس آف انڈیا نے کہا کہ رپورٹ آئندہ 2 دن میں داخل ہوجائے گی۔ درخواست کی سماعت چہارشنبہ کو ہوگی۔ عدالتی کارروائی کے وائرل ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ جج جمعرات کے دن ایک خاتون وکیل کو پھٹکار لگارہے ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ انہوں نے بعض قابل اعتراض باتیں کیں۔

سینئر وکیل اندراجئے سنگھ نے ایکس پر چیف جسٹس سپریم کورٹ سے گزارش کی تھی کہ ملک کی سب سے بڑی عدالت ازخود اس کا نوٹ لے۔