تلنگانہ

سنگاریڈی میں فرقہ وارانہ حملہ کے خلاف کانگریس اقلیتی قائدین کی ڈی جی پی کو یادداشت پیش

وفد نے زور دے کر کہا کہ ایسے واقعات کے خلاف سخت کارروائی سے ہی فرقہ وارانہ ہم آہنگی، انصاف اور آئینی اقدار کو برقرار رکھا جا سکتا ہے۔

حیدرآباد: کانگریس کے اقلیتی رہنماؤں کے ایک وفد نے بدھ کے روز تلنگانہ کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) جتیندر سے ملاقات کی اور 22 اپریل کو ضلع سنگاریڈی کے جنارم منڈل میں واقع تعلیم القرآن مدرسہ اور درگاہ حضرت غریب شاہ ولیؒ پر ہوئے فرقہ وارانہ حملے کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک یادداشت پیش کی۔

متعلقہ خبریں
آبادی کے تناسب سے مسلمانوں کو تحفظات کا مطالبہ،  کانگریس اقلیتی قائدین و فد کی بی سی ڈی کمیشن سے نمائندگی

اس وفد کی قیادت محمد فہیم الدین قریشی (وائس چیئرمین و صدر TMREIS)، عثمان بن محمد الہاجری (چیئرمین، تلنگانہ اسٹیٹ حج کمیٹی)، سید غلام افضل بیابانی خُسرو پاشا، عثمان محمد خان (سکریٹری TPCC)، مولانا خلیق صابر (جنرل سکریٹری، جمعیت) اور دیگر رہنماؤں نے کی۔

رہنماؤں نے بتایا کہ یہ حملہ نہ صرف مدرسے میں زیر تعلیم تقریباً 80 بچوں کی زندگیوں کے لیے خطرہ بنا بلکہ ایک مقدس درگاہ کی بے حرمتی بھی کی گئی۔ انہوں نے ڈی جی پی سے فوری گرفتاریوں، متاثرین کو تحفظ، اضافی پولیس تعیناتی، اور عدالتی تحقیقات کے آغاز کا مطالبہ کیا۔

وفد نے زور دے کر کہا کہ ایسے واقعات کے خلاف سخت کارروائی سے ہی فرقہ وارانہ ہم آہنگی، انصاف اور آئینی اقدار کو برقرار رکھا جا سکتا ہے۔