بھارت سمٹ 2025: 100 ممالک کے مندوبین کی شرکت، راہول، پرینکا اور کھرگے بھی خطاب کریں گے
یہ سمٹ نہ صرف بین الاقوامی تعلقات، ماحولیاتی انصاف، اور ترقیاتی شراکت داری جیسے حساس موضوعات پر گفتگو کا پلیٹ فارم فراہم کر رہا ہے، بلکہ ریاست تلنگانہ کی میزبانی میں سیاسی مفاہمت اور عالمی اشتراک کے ایک نئے باب کا آغاز بھی کر رہا ہے۔

حیدرآباد: دنیا بھر سے سیاسی، سماجی، اور فکری رہنماؤں کی توجہ کا مرکز بننے والا بھارت سمٹ 2025 آج حیدرآباد میں شاندار انداز میں شروع ہو چکا ہے۔ یہ عالمی اجلاس 24 سے 26 اپریل تک جاری رہے گا، جس میں 100 ممالک کے 350 سے زائد مندوبین شرکت کر رہے ہیں۔
سمٹ کے اہم دن 25 اور 26 اپریل کو ہوگا، جب راہول گاندھی، پرینکا گاندھی واڈرا اور کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے کلیدی خطابات کریں گے۔ اپنے بیانات میں وہ قومی و عالمی سطح پر جمہوریت، انصاف، اور فلاحی پالیسیوں پر کانگریس پارٹی کے وژن کو پیش کریں گے۔
یہ سمٹ نہ صرف بین الاقوامی تعلقات، ماحولیاتی انصاف، اور ترقیاتی شراکت داری جیسے حساس موضوعات پر گفتگو کا پلیٹ فارم فراہم کر رہا ہے، بلکہ ریاست تلنگانہ کی میزبانی میں سیاسی مفاہمت اور عالمی اشتراک کے ایک نئے باب کا آغاز بھی کر رہا ہے۔
کھلے مباحثے، بند نشستیں اور تھنک ٹینکس کی شرکت
بھارت سمٹ کے دوران دو طرح کے سیشنز منعقد کیے جا رہے ہیں — عوامی پلینریز جہاں کھلے مباحثے ہوں گے، اور بند کمرہ نشستیں جہاں عالمی ماہرین، تھنک ٹینکس، اور پالیسی ساز اہم معاملات پر تفصیلی مشاورت کریں گے۔
160 سے زائد عوامی نمائندے اور 25 سے زائد تھنک ٹینک ادارے سمٹ کا حصہ ہیں، جو دنیا بھر کے تجربات اور تجاویز کو یکجا کر کے ایک عالمی انصاف پر مبنی فریم ورک ترتیب دینے کے خواہاں ہیں۔
تلنگانہ کا ماڈل: متوازن حکمرانی کی مثال
سمٹ کی خاص بات یہ بھی ہے کہ یہ ریاست تلنگانہ کے ترقیاتی ماڈل کو عالمی پلیٹ فارم پر روشناس کروا رہا ہے۔ جب دنیا کی کئی ریاستیں معاشی سست روی اور سماجی ناہمواری جیسے مسائل سے نبرد آزما ہیں، وہیں تلنگانہ ترقی اور فلاح کے درمیان ہم آہنگی کی مثال بن کر ابھری ہے۔
تلنگانہ حکومت کا کہنا ہے کہ یہ سمٹ ذیلی قومی اکائیوں کے عالمی کردار کو اجاگر کرتا ہے اور دنیا کو یہ پیغام دیتا ہے کہ مضبوط اور جمہوری ریاستیں بھی عالمی قیادت کر سکتی ہیں۔
سرحدوں سے بالاتر تعاون کا وژن
عالمی سطح پر جاری کشیدگی، قطبیت اور ماحولیاتی بحرانوں کے تناظر میں، بھارت سمٹ ایک ایسی کوشش ہے جو قوموں اور ریاستوں کے درمیان فاصلوں کو کم کر کے مشترکہ فلاح کی راہ ہموار کرنا چاہتا ہے۔
یہ سمٹ نہ صرف بین الاقوامی تعاون کو فروغ دے رہا ہے بلکہ یہ بھی ثابت کر رہا ہے کہ عوامی شراکت، تھنک ٹینک ادارے، اور تعلیمی ادارے مل کر عالمی مستقبل کی تشکیل میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔
نتیجہ: ایک نئی عالمی سوچ کی شروعات
بھارت سمٹ 2025، تلنگانہ کی قیادت میں ایک ایسے عالمی وژن کی نمائندگی کر رہا ہے جہاں جمہوریت، شراکت داری، اور ماحولیاتی انصاف کو مرکزی حیثیت حاصل ہے۔ یہ نہ صرف ریاستوں کے درمیان بلکہ افراد اور اداروں کے درمیان بھی پائیدار اشتراک کی بنیاد رکھتا ہے۔
یہ اجلاس ایک ایسا جرأت مندانہ قدم ہے جو دنیا کو بتاتا ہے کہ خودمختار ریاستیں بھی عالمی امن، ترقی، اور انصاف کے سفر میں قائدانہ کردار ادا کر سکتی ہیں۔