بینک فراڈ کیس، مشہور کمپنی کے زائد از 517 کروڑ کے اثاثے قرق
انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ نے چہارشنبہ کے روز کہا کہ اُس نے ایس کے ایس اسپت پاور لمیٹڈ کمپنی کے 517.81 کروڑ روپئے کے اثاثے ضبط کرلیے ہیں۔ ان اثاثوں میں اراضی، عمارتیں، پلانٹس اور مشنری شامل ہیں۔

نئی دہلی: انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ نے چہارشنبہ کے روز کہا کہ اُس نے ایس کے ایس اسپت پاور لمیٹڈ کمپنی کے 517.81 کروڑ روپئے کے اثاثے ضبط کرلیے ہیں۔ ان اثاثوں میں اراضی، عمارتیں، پلانٹس اور مشنری شامل ہیں۔
ایک عہدیدار نے یہ بات بتائی۔ 895.45 کروڑ روپئے کے بینک فراڈ کیس کے سلسلہ میں یہ قرقی عمل میں لائی گئی۔ ای ڈی نے ٹاملناڈو کے تریچی میں واقع ایک بائیلر مینو فیکچرنگ کمپنی سیتھر لمیٹڈ کے خلاف سی بی آئی کی ایف آئی آر کی بنیاد پر انسدادِ منی لانڈرنگ ایکٹ (پی ایم ایل اے) کے تحت یہ کارروائی شروع کی تھی۔
ای ڈی کے مطابق سیتھر لمیٹڈ نے انڈین بینک مدورائی برانچ کی زیرقیادت لینڈرس کے ایک کنسورشیم سے 895.45 کروڑ روپئے کے قرض کی سہولت حاصل کی تھی۔
31 دسمبر 2012ء کو کمپنی کے کھاتے غیرکارکرد اثاثے (این پی اے) بن گئے تھے اور دیوالیہ ضابطہ (آئی بی سی) کے تحت 2017ء میں چینائی میں نیشنل کمپنی لا ٹریبونل کے روبرو کارروائی شروع کی گئی تھی۔ 2019ء میں پی ایم ایل اے کے تحت تحقیقات شروع کی گئی تھیں اور کمپنی کے ڈائرکٹر کے مکان پر دھاوے کیے گئے تھے۔
2022ء میں 9.08 کروڑ روپئے کی غیرمنقولہ جائیداد قرق کی گئی تھی۔ بعد ازاں پی ایم ایل اے کی فیصلہ صادر کرنے والی اتھاریٹی نے اس کی توثیق کی تھی۔ تحقیقات کے دوران پتہ چلا کہ 565 کروڑ روپئے حساب کتاب میں شامل نہیں کیے گئے تھے۔
اس کے علاوہ سرمایہ کاری کی فروخت پر نقصان کے طور پر 228 کروڑ روپئے کا نقصان بتایا گیا تھا۔ ای ڈی نے کہا کہ چھتیس گڑھ میں ایس کے ایس پاور جنریشن لمیٹڈ کی انجینئرنگ، خریدی اور تعمیر کا کنٹراکٹ حاصل کرنے سیتھر لمیٹڈ نے تقریباً 228 کروڑ روپئے ایس کے ایس اسپت اینڈ پاور لمیٹڈ کو شیئرس میں سرمایہ کاری کے بہانے حوالے کیے تھے۔