تلنگانہ: 46 کروڑ روپے کا فراڈ کرنے والے 5 جی ایس ٹی عہدیدار گرفتار
حیدرآباد پولیس نے تقریباً 46 کروڑ روپے کے جی ایس ٹی ریفنڈ فراڈ کے 7 معاملات میں جی ایس ٹی کے 5 عہدیداروں کو گرفتار کرلیا ہے۔

حیدرآباد: حیدرآباد پولیس نے تقریباً 46 کروڑ روپے کے جی ایس ٹی ریفنڈ فراڈ کے 7 معاملات میں جی ایس ٹی کے 5 عہدیداروں کو گرفتار کرلیا ہے۔
حیدرآباد سنٹرل کرائم اسٹیشن، محکمہ جاسوسی (ڈیٹکٹیو ڈیپارٹمنٹ) نے ہفتہ کو بتایا کہ ریاست کے مختلف جی ایس ٹی حلقوں کے 5 عہدیداروں کو گرفتار کیا گیا ہے جنہوں نے بطور مجموعی 46 کروڑ روپے تک کا ریفنڈ فراڈ کیا تھا۔
یہ گرفتاریاں سی سی ایس کی طرف سے سات جعلی الیکٹرک بائک بنانے والی کمپنیوں کے خلاف درج سات مقدمات کے سلسلے میں کی گئیں۔
گرفتار ہونے والوں میں پی سورنا کمار، ڈپٹی کمشنر، جی ایس ٹی، نلگنڈہ ڈویژن، کے وینو گوپال، اسسٹنٹ کمشنر (اسٹیٹ ٹیکس) عابڈس سرکل، پی وشوا کرن، اسسٹنٹ کمشنر (اسٹیٹ ٹیکس)، مادھا پور-1 سرکل، وی وینکٹ رمنا، ڈپٹی اسٹیٹ ٹیکس آفیسر، جی ایس ٹی، مادھا پور۔II سرکل اور مری مہیتھا، سینئر اسسٹنٹ، مادھا پور۔III سرکل شامل ہیں۔
پولیس کے مطابق ان جی ایس ٹی عہدیداروں نے ملزمان کے ساتھ مل کر سازش کی تھی۔ ملزمان نے جعلی الیکٹرک بائیک تیاری یونٹس شروع کئے تھے۔
ملزمان نے حیدرآباد میں مختلف جگہوں کے مالکان سے بجلی کے بل وصول کرکے بوگس کمپنیاں شروع کیں۔ اس کے بعد انہوں نے جی ایس ٹی پورٹل میں جعلی کرایہ نامے اپ لوڈ کرتے ہوئے اپنی فرضی کمپنیوں کو رجسٹر کرایا۔
ملزمان نے اپنے ٹیکس کنسلٹنٹ چراغ شرما کے ساتھ مل کر مجرمانہ سازش کی، جعلی اور من گھڑت انوائسز، ای وے بلز اور انورڈ سپلائی بلز جعلی اور بوگس فرموں کے نام پر بنائے، غیر موجود کمپنیوں کو موجودہ ظاہر کیا اور ریاستی حکومت کے جی ایس ٹی عہدیداروں کو رشوت کا پیشکش کر کے جی ایس ٹی ریفنڈ جمع کرایا۔ اس کے بعد جی ایس ٹی حکام سے جی ایس ٹی کی واپسی کا دعویٰ کیا۔
پولیس نے مزید بتایا کہ ملزمان نے ای بائک تیار کئے بغیر سرکاری خزانے کو نقصان پہنچایا۔ اس کے ساتھ جی ایس ٹی عہدیداروں نے مجرمانہ طور پر ان ملزمین کے ساتھ سازش کی، رشوت لی اور اپنی سرکاری طاقت کا استعمال کرکے جان بوجھ کر اپنے محکمے کے قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے عوامی فنڈز کا غلط استعمال کیا۔
پولیس نے اس سے قبل نئی دہلی کے ٹیکس کنسلٹنٹ چراغ شرما، ویمی ریڈی راجہ رمیش ریڈی اور ایم گریدھر ریڈی کو گرفتار کیا تھا۔ یہ دونوں آندھرا پردیش کے کڑپہ ضلع کے رہنے والے ہیں۔ کے ونیل چودھری کو بھی گرفتار کیا تھا جو آندھرا پردیش کے پالناڈو ضلع کا رہنے والا بتایا جاتا ہے۔