وزیراعلی تلنگانہ کا دورہ عثمانیہ یونیورسٹی۔طلبا کو حراست میں لینے کی سخت مذمت: ہریش راو
انہوں نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات کے ذریعہ وزیر اعلیٰ ریاست میں ایمرجنسی دور کے قوانین نافذ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔انہوں نے انتباہ دیا کہ طلبا کے خلاف یہ زیادتی برداشت نہیں کی جائے گی۔
حیدرآباد: تلنگانہ کے سابق وزیر و سینئر بی آر ایس لیڈرٹی ہریش راؤ نے وزیراعلی اے ریونت ریڈی کے عثمانیہ یونیورسٹی کے دورہ سے قبل طلبا کو احتیاطی طورپر حراست میں لینے کی سخت مذمت کی۔
انہوں نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات کے ذریعہ وزیر اعلیٰ ریاست میں ایمرجنسی دور کے قوانین نافذ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔انہوں نے انتباہ دیا کہ طلبا کے خلاف یہ زیادتی برداشت نہیں کی جائے گی۔
ہریش راؤ نے اس اقدام کو غیر جمہوری اور بزدلانہ قرار دیا اور کہا کہ اگر ایک بھی طالب علم کو نقصان پہنچا تو تلنگانہ کی سماج خاموش نہیں رہے گا۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا ریونت ریڈی نے تعلیم اور داخلہ کے قلمندان اپنے کنٹرول میں رکھے تاکہ احتجاج کو دبایا جا سکے؟ انہوں نے وزیر اعلیٰ سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے اقدامات پر معافی مانگیں اور انتخابی وعدے پورے کریں۔
بی آر ایس کے رہنما نے کہا کہ کانگریس نے نوجوانوں کے ساتھ دھوکہ کیا اور نوکری کیلنڈر کو بے روزگاری کیلنڈر میں بدل دیا ۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت نے دو لاکھ نوکریوں کے وعدے کے باوجود 22 ماہ میں صرف 10,000 نوکریاں فراہم کیں اور بے روزگار نوجوانوں کو بے روزگاری الاؤنس کے وعدوں سے دھوکہ دیا۔
ہریش راؤ نے الزام لگایا، "سابق وزیر اعلیٰ کے دور میں دی گئی نوکریوں کے لیے تقرری کے مکتوبات جاری کرنا اور اسے اپنی کامیابی کہنا محض دھوکہ دہی ہے۔”
انہوں نے کہا کہ طلبا اور بے روزگار پچھلے 22 ماہ سے نوکریوں کے نوٹیفیکیشن کا انتظار کر رہے ہیں جبکہ ریونت ریڈی دہلی کے دوروں میں مصروف ہیں۔ ہریش راؤ نے یاد دلایا کہ کانگریس کی طویل تاریخ رہی ہے کہ وہ اپنے انتخابی وعدے پورے نہیں کرتی اور طلبا کے احتجاج کو دبانے کے لیے پولیس فورس استعمال کرتی ہے۔
انہوں نے خبردار کیا، "ریونت ریڈی کو سمجھنا چاہیے کہ رکاوٹیں، پابندی کے احکامات اور گرفتاریاں طلبا کی آگ بجھا نہیں سکتیں۔ حکومت کو ان کی برہمی کا سامنا کرنا پڑے گا۔”