تلنگانہ: گاڑیوں پرریفلیکٹیو ٹیپ موجود ہونے پر ہی فٹنس سرٹیفکیٹ، رجسٹریشن اور رینیول کا عمل مکمل کیاجائے گا
ان حادثات کو کم کرنے تلنگانہ حکومت نے حال ہی میں اہم فیصلہ لیا ہے۔ تری وہیلرس، بسوں، ٹریکٹر، آٹوس اور مال بردار گاڑیاں سمیت تمام گاڑیوں پر ریفلیکٹیو ٹیپ (چمکدار پٹی) اور ریئر مارکنگ پلیٹس(پیچھے لگائی جانے والی نشانی پلیٹ) لازمی قرار دی گئی ہیں۔
حیدرآباد: سڑک پر رکی ہوئی یا آہستہ چلنے والی گاڑیوں کو بروقت نہ پہچان پانے کی وجہ سے کئی حادثات پیش آ رہے ہیں اور کئی افراد کی موت ہورہی ہے۔ رات کے وقت گاڑیاں قریب آنے تک نظر نہ آنے کے باعث ڈرائیور پیچھے سے ان گاڑیوں سے ٹکرا جاتے ہیں۔
ان حادثات کو کم کرنے تلنگانہ حکومت نے حال ہی میں اہم فیصلہ لیا ہے۔ تری وہیلرس، بسوں، ٹریکٹر، آٹوس اور مال بردار گاڑیاں سمیت تمام گاڑیوں پر ریفلیکٹیو ٹیپ (چمکدار پٹی) اور ریئر مارکنگ پلیٹس(پیچھے لگائی جانے والی نشانی پلیٹ) لازمی قرار دی گئی ہیں۔
حکومت کے احکامات کو ٹرانسپورٹ ڈپارٹمنٹ سختی سے نافذ کر رہا ہے۔ ریاست کے کئی اضلاع میں ٹرانسپورٹ دفاتر میں آنے والی گاڑیوں کی باریک بینی سے جانچ کی جا رہی ہے اور ریفلیکٹیو ٹیپ موجود ہونے پر ہی فٹنس سرٹیفکیٹ، رجسٹریشن اور رینیول کا عمل مکمل کیا جا رہا ہے۔ جعلی یا غیر معیاری ٹیپ پر پابندی عائد کی گئی ہے اور صرف وہی ٹیپ لگائی جائے جو اے آئی ایس جیسے عالمی معیار پر پورا اترتے ہوں۔
ریفلیکٹیو ٹیپ کے فائدے یہ ہے کہ کم روشنی میں بھی گاڑیاں واضح طور پر نظر آتی ہیں۔ رات میں یا کہر والے علاقوں میں ڈرائیور محتاط ہو سکتے ہیں۔ سڑک پر کراسنگ کے وقت دوسری طرف کی گاڑیاں بآسانی نظر آتی ہیں اور دور سے آنے والی گاڑیوں کی توجہ حاصل ہوتی ہے۔
ناگرکرنول ضلع کے ٹرانسپورٹ آفیسر سی بالو نے کہا”ریفلیکٹر نہ ہونے کی صورت میں ہم عام طور پر سامنے کی گاڑی کو بروقت پہچان نہیں پاتے، تیز رفتاری میں گاڑی قابو سے باہر ہو جاتی ہے اور حادثہ ہو جاتا ہے۔ اسی لئے اب رجسٹریشن، فٹنس اور رینیول سرٹیفکیٹس صرف انہی گاڑیوں کو دیئے جا رہے ہیں جن پر یہ ٹیپ موجود ہے۔“
بتکماں اور دسہرہ تہواروں کے پیش نظر پولیس نے ڈرائیوروں کو محتاط ڈرائیونگ کی ہدایت دی ہے۔ شراب پی کر گاڑی چلانے سے حادثات بڑھتے ہیں اور خاندانوں میں غم کی لہردوڑجاتی ہے۔ ٹرانسپورٹ قوانین پر عمل کرتے ہوئے آہستہ چلنے کی نصیحت کی گئی ہے۔
ریفلیکٹیو ٹیپ اور ریئر مارکنگ پلیٹ لگانے سے حادثہ کے وقت آخری لمحہ میں بھی ڈرائیور کو سنبھلنے کا موقع مل سکتا ہے۔ موٹر سائیکل سواروں کو ہیلمٹ پہننے کی تاکید کی گئی ہے، جس سے حادثہ کی صورت میں جان بچائی جا سکتی ہے۔