حیدرآباد

حیدرآبادمیٹرو کے دوسرے مرحلہ کی اندرون چارسال تکمیل: تلنگانہ حکومت

تقریبا 24,269کروڑروپئے کے تخمینہ لاگت والے اس پراجکٹ کے لئے 52فیصد فنڈس کا قرض حاصل کرنے کافیصلہ کیاگیا ہے۔

حیدرآباد: تلنگانہ حکومت، حیدرآبادمیٹرو کے دوسرے مرحلہ کے اندرون چارسال تکمیل کی توقع کررہی ہے۔

متعلقہ خبریں
ہائٹیکس نے ہائیدرآباد کڈز فیئر 2025 کے 18ویں ایڈیشن کا اعلان کر دیا
گنیش اتسو سمیتی اور وی ایچ پی کے وفد کی میٹرو ریل لمیٹڈ کے منیجنگ ڈائرکٹرکو تجاویز
جمعہ: دعا کی قبولیت، اعمال کی فضیلت اور گناہوں کی معافی کا سنہری دن،مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
زندہ دلان کے مزاحیہ مشاعروں کی  دنیا  بھر میں منفرد شناخت،پروفیسرایس ا ے شکور، نواب قادر عالم خان کی شرکت
علم و ادب کی خدمات کا اعتراف زندہ قوموں کی پہچان: جشنِ ڈاکٹر محسن جلگانوی

تقریبا 24,269کروڑروپئے کے تخمینہ لاگت والے اس پراجکٹ کے لئے 52 فیصد فنڈس کا قرض حاصل کرنے کافیصلہ کیاگیا ہے۔ حیدرآباد کی بڑھتی ہوئی آبادی کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے میٹرو پراجکٹ کا دوسرا مرحلہ شروع کیا جائے گا۔

حکومت کو امید ہے کہ مرکزی حکومت سے منظوری ملتے ہی یہ کام شروع ہو جائے گا۔ 76.4 کلومیٹر میٹرو کی تعمیر کے لیے ڈی پی آر پہلے ہی مکمل ہو چکے ہیں۔ پہلے مرحلے میں تین کوریڈور تھے، دوسرے مرحلے میں 5 نئے کوریڈور بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔

اس کے ایک حصہ کے طور پر ناگول سے شمس آباد ایرپورٹ تک 36.8 کلومیٹر، رائے درگم سے کوکاپیٹ نیوپولس تک 11.6 کلومیٹر، ایم جی بی ایس سے چندرائن گٹہ تک 7.5 کلومیٹر، میا ں پور سے پٹن چیرو تک 13.4 کلومیٹر، اور ایل بی نگر سے حیات نگر تک 7.1 کلومیٹر میٹرو روٹ تعمیر کی جائے گی۔

یہ پراجکٹ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی شراکت سے پی پی پی نظام کے تحت شروع کیا جائے گا۔پراجکٹ کی لاگت کا 30 فیصد یعنی 7313 کروڑ روپے ریاستی حکومت اور 18 فیصد یعنی 4,230 کروڑ روپے مرکزی حکومت برداشت کرے گی۔

باقی 52 فیصد فنڈس پی پی پی سسٹم کے ساتھ قرضوں کے ذریعہ فراہم کیے جائیں گے۔ اس وقت تقریباً 5 لاکھ افرادمیٹرو سے روزانہ سفر کرتے ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق دوسرے مرحلہ میں مزید 8 لاکھ افردسفر کریں گے۔