تلنگانہ

مائننگ کالج کو ‘ارتھ سائنسس یونیورسٹی’ کے طورپرترقی دینے تلنگانہ حکومت کا فیصلہ

2016 میں این اے اے سی کے سابق ڈائریکٹر آچاریہ وی ایس ایس پرساد کی قیادت میں قائم کردہ ایک کمیٹی نے بھی اس کالج کو سائنس اور ٹکنالوجی کورسس کے ساتھ ایک یونیورسٹی میں تبدیل کرنے کی سفارش کی تھی۔

حیدرآباد: تلنگانہ حکومت نے جی او نمبر 20 جاری کرتے ہوئے کھمم ضلع کے کوتہ گوڑم میں واقع مائننگ کالج کو ”ارتھ سائنسس یونیورسٹی” کے طورپرترقی دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ کالج فی الحال کاکتیہ یونیورسٹی کے تحت کام کر رہا ہے۔

متعلقہ خبریں
ریونت ریڈی کرپشن کے شہنشاہ، تلنگانہ کے مفادات کو نظرانداز کر رہے ہیں: کویتا
زندہ دلان کے مزاحیہ مشاعروں کی  دنیا  بھر میں منفرد شناخت،پروفیسرایس ا ے شکور، نواب قادر عالم خان کی شرکت
جمعہ: دعا کی قبولیت، اعمال کی فضیلت اور گناہوں کی معافی کا سنہری دن،مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
کےسی آر کی تحریک سے ہی علیحدہ ریاست تلنگانہ قائم ہوئی – کانگریس نے عوامی مفادات کوبہت نقصان پہنچایا :عبدالمقیت چندا
طب یونانی انسانی صحت اور معاشی استحکام کا ضامن، حکیم غریبوں کے مسیحا قرار

اس کالج کو ایک علیحدہ یونیورسٹی میں تبدیل کرنے کا مطالبہ کئی برسوں سے کیا جا رہا تھا۔

2016 میں این اے اے سی کے سابق ڈائریکٹر آچاریہ وی ایس ایس پرساد کی قیادت میں قائم کردہ ایک کمیٹی نے بھی اس کالج کو سائنس اور ٹکنالوجی کورسس کے ساتھ ایک یونیورسٹی میں تبدیل کرنے کی سفارش کی تھی۔

حال ہی میں ضلع کھمم سے تعلق رکھنے والے وزیر ٹی ناگیشور راؤ نے بھی اس مطالبہ کو وزیراعلی ریونت ریڈی کے سامنے پیش کیا، جس کے بعد حکومت نے اسٹیٹ کونسل فار ہائیر ایجوکیشن سے رپورٹ طلب کی جس کے پیش نظر حکومت نے کوتہ گوڑم مائننگ کالج کو اراضی و معدنیات پر توجہ مرکوز کرنے والی یونیورسٹی میں ترقی دینے کی منظوری دے دی ہے۔

نئی یونیورسٹی میں نئے کورسس اور نئے شعبہ جات متعارف کروائے جائیں گے۔ اس وقت کالج کے پاس 312 ایکڑ اراضی دستیاب ہے۔ ریاستی کابینہ کی منظوری کے بعد تدریسی اور غیر تدریسی عہدوں کی بھی منظوری دی جائے گی۔

اس یونیورسٹی کے قیام سے ریاست تلنگانہ میں اعلیٰ تعلیمی اداروں کی تعداد بڑھ کر 13 ہو جائے گی۔ اب تک متحدہ کھمم ضلع میں کوئی یونیورسٹی نہیں تھی لیکن اب وہاں پہلی یونیورسٹی قائم ہونے والی ہے۔