تلنگانہ

تلنگانہ ہائی کورٹ نے سیلاب سے متاثرہ لوگوں کے لیے امداد کی تفصیلات طلب کی

تلنگانہ ہائی کورٹ نے جمعہ کو ریاستی حکومت سے کہا کہ وہ سیلاب اور متاثرین کو فراہم کی گئی امداد کے بارے میں رپورٹ پیش کرے۔

حیدرآباد: تلنگانہ ہائی کورٹ نے جمعہ کو ریاستی حکومت سے کہا کہ وہ سیلاب اور متاثرین کو فراہم کی گئی امداد کے بارے میں رپورٹ پیش کرے۔

متعلقہ خبریں
حیدرآباد: "اجالوں کے شجر” کی رسمِ اجرا، خادم رسول عینی کی نعتیہ شاعری کو خراجِ تحسین
محبوب نگر: اقلیتی تعلیم یافتہ نوجوانوں کے لیے چار ماہہ مفت فاؤنڈیشن کورس کی آخری تاریخ میں توسیع
تلنگانہ رعیتولا سمیتی (ٹی آرایس) کا جلد رجسٹریشن کرنے الیکشن کمیشن کو ہدایت
محبوب نگر: المدینہ کالج میں ایک اور انجینئرنگ کالج کا اضافہ، حکومت تلنگانہ کی منظوری
محبوب نگر کوتعلیمی ہب میں تبدیل کا منصوبہ، جی کے انسٹیٹیوٹ آف انجینئرنگ اینڈ ٹکنالوجی کی منظوری

مفاد عامہ کی عرضی (پی آئی ایل) کی سماعت کرتے ہوئے، عدالت نے حکومت کو ہدایت دی کہ وہ 31 جولائی تک تمام تفصیلات کے ساتھ رپورٹ پیش کرے۔

سیلاب زدہ علاقوں میں کیے گئے امدادی اقدامات کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے عدالت نے حکومت سے سیلاب متاثرین کو فراہم کی جانے والی امداد پر سوال کیا۔ سیلاب میں کتنے لوگ ہلاک ہوئے اور ان کے لواحقین کو معاوضہ دیا گیا یا نہیں۔

اس میں یہ بھی جاننے کی کوشش کی گئی کہ کیا سیلاب زدہ علاقوں میں لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے اور امدادی کیمپوں میں منتقل کیے گئے لوگوں کو فراہم کی جانے والی سہولیات کی تفصیلات کیا ہیں۔

حکومت سے یہ بھی پوچھا گیا کہ کیا اس نے صورتحال پر نظر رکھنے اور متاثرہ افراد کو امداد فراہم کرنے کے لیے کنٹرول روم کھولا ہے۔

درخواست گزار چیروکو سدھاکر کے وکیل نے عدالت کے نوٹس میں کہا کہ آبپاشی پراجکٹس کے قریب کے علاقوں میں لوگ خوف کے عالم میں جی رہے ہیں۔