تلنگانہ

تلنگانہ: خفیہ خزانہ کے نام پر قتل کی لرزہ خیز واردات

ریاست تلنگانہ کے ضلع ناگر کرنول میں خفیہ خزانہ کے بہانے ایک شخص کو بے دردی سے قتل کر دیا گیا۔ ملزم نے مقتول سے لاکھوں روپے ایڈوانس کے طور پر وصول کر کے ٹال مٹول کی اور مزید رقم نہ دینے پر ساتھیوں کے ساتھ مل کر اس کی جان لے لی۔ پولیس نے پانچ ملزمین کو گرفتار کر لیا ہے جبکہ ایک شخص فرار ہے۔

حیدرآباد: ریاست تلنگانہ کے ضلع ناگر کرنول میں خفیہ خزانہ کے بہانے ایک شخص کو بے دردی سے قتل کر دیا گیا۔ ملزم نے مقتول سے لاکھوں روپے ایڈوانس کے طور پر وصول کر کے ٹال مٹول کی اور مزید رقم نہ دینے پر ساتھیوں کے ساتھ مل کر اس کی جان لے لی۔ پولیس نے پانچ ملزمین کو گرفتار کر لیا ہے جبکہ ایک شخص فرار ہے۔

متعلقہ خبریں
چھوٹا راجن کی ضمانت پر رہائی کے احکامات جاری
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا
فیوچر سٹی کے نام پر ریئل اسٹیٹ دھوکہ، HILT پالیسی کی منسوخی تک جدوجہد جاری رہے گی: بی آر ایس
گورنمنٹ ہائی اسکول غوث نگر میں ’’نومبر کی عظیم شخصیات‘‘ کے پانچ روزہ جشن کا شاندار اختتام، انعامی تقریب کا انعقاد

پولیس کے مطابق میلارم گاؤں کا رہنے والا 40 سالہ ای رنگاسوامی 29 جولائی کو یہ کہہ کر گھر سے نکلا تھا کہ وہ حیدرآباد میں زیر علاج اپنے بھائی کو دیکھنے جا رہا ہے۔ اسی شام سے وہ لاپتہ ہو گیا۔ فون بند ہونے اور رشتہ داروں کے گھروں میں سراغ نہ ملنے پر اس کی بیوی نے 4 اگست کو پولیس سے شکایت درج کرائی۔ جانچ کے دوران قتل کی واردات کا انکشاف ہوا۔

نکلاپلی گاؤں کا پُلیندر گوڑ عرف پلیا گوڑ، اچم پیٹ میں رہائش پذیر تھا اور مویشیوں کے ساتھ مچھلی کا کاروبار کرتا تھا۔ اسی دوران اس کی رنگاسوامی سے جان پہچان ہوئی اور دونوں نے خفیہ خزانہ کی تلاش شروع کی۔ رنگاسوامی نے دعویٰ کیا کہ وہ ایسے مقامات جانتا ہے جہاں خزانہ دفن ہے اور پلیندر سے 5 لاکھ روپے ایڈوانس لے لیے۔ بعد میں مزید 5 لاکھ مانگنے لگا اور نہ دینے پر ایک سوامی جی کے ذریعہ سب کچھ راکھ کرنے کی دھمکی دی۔ اس پر پلیندر نے چار ساتھیوں کے ساتھ مل کر اسے قتل کرنے کی سازش رچی۔

29 جولائی کو ملزمین نے دعوت کے بہانے رنگاسوامی کو گاڑی میں بٹھایا اور جڑچرلہ سے ہوتے ہوئے علی پور لے گئے۔ وہاں کھانے اور شراب میں نشہ آور مواد ملا کر پلایا جس سے وہ بے ہوش ہو گیا۔ اسی رات اسے میلارم علاقہ میں ایک آم کے باغ لے جا کر پہلے اس کے سر پر وزنی ہتھیار سے وار کیا اور پھر پہلے سے کھودے گئے گڑھے میں دفنا دیا۔ 28 اگست کو پولیس نے ارکان خاندان کی موجودگی میں گڑھا کھود کر لاش برآمد کی۔

تحصیلدار سرینواسولو کی موجودگی میں پنچ نامہ کیا گیا اور پوسٹ مارٹم کے بعد لاش ورثا کے حوالے کی گئی۔ مقتول کی بیوی، دو بیٹے اور ایک بیٹی ہے۔ پولیس کے مطابق رنگاسوامی کی گمشدگی پر اس کی بیوی نے کئی بار پلیندر گوڑ سے فون پر پوچھا تو وہ لاعلمی کا بہانہ کرتا رہا۔ ڈی ایس پی نے بتایا کہ گوڑ پہلے ہی تین قتل کے معاملات میں ملوث رہا ہے۔