تلنگانہ

تلنگانہ کے وکیل جوڑے کی قتل کی واردات۔سپریم کورٹ نے جانچ سی بی آئی کو منتقل کر دی

جسٹس ایم ایم سندریش اور این کوٹیسوار سنگھ پر مشتمل بنچ نے کہا کہ معاملہ کی مزید تحقیقات کی ضرورت ہے۔ اعلیٰ عدالت اس درخواست کی سماعت کر رہی تھی جو کیشن راؤ نے اپنی بیٹے وامن راؤ اور بہو پی وی ناگامانی کے قتل کی سی بی آئی جانچ کے لیے دائر کی تھی۔

حیدرآباد: سپریم کورٹ نے منگل کو تلنگانہ کے ضلع پداپلی میں 2021 میں ایک وکیل جوڑے کے قتل کی تحقیقات سی بی آئی کو منتقل کر دی ۔

متعلقہ خبریں
جگن کے دور میں مائننگ اسکام، سی بی آئی تحقیقات ناگزیر، بڑی مچھلیوں کو پکڑنے شرمیلا کا زور
مذہبی مقامات قانون، سپریم کورٹ میں پیر کے دن سماعت
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا
فیوچر سٹی کے نام پر ریئل اسٹیٹ دھوکہ، HILT پالیسی کی منسوخی تک جدوجہد جاری رہے گی: بی آر ایس


جسٹس ایم ایم سندریش اور این کوٹیسوار سنگھ پر مشتمل بنچ نے کہا کہ معاملہ کی مزید تحقیقات کی ضرورت ہے۔ اعلیٰ عدالت اس درخواست کی سماعت کر رہی تھی جو کیشن راؤ نے اپنی بیٹے وامن راؤ اور بہو پی وی ناگامانی کے قتل کی سی بی آئی جانچ کے لیے دائر کی تھی۔


اس جوڑے کو جو دونوں ہائی کورٹ میں وکالت کرتے تھے، تب قتل کیا گیا جب دو حملہ آوروں نے ان کی گاڑی کو راماگیری منڈل کے ایک گاؤں کے قریب روکا اور چاقووں اور دیگر ہتھیاروں سے حملہ کیا۔


وامن اور ناگامنی نے ستمبر 2020 میں ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا، جہاں انہوں نے پولیس کے ذریعہ ہراساں کیے جانے اور دھمکانے کی شکایت کی تھی، جب انہوں نے منتھنی پولیس اسٹیشن میں ایک شخص کی مبینہ حراست میں موت پر خط لکھا تھا، جسے عدالت نے عوامی مفاد کی درخواست کے طور پر قبول کیا تھا۔


اس جوڑے نے مختلف عوامی مسائل پر ہائی کورٹ سمیت دیگر عدالتوں میں بھی مفاد عامہ کی درخواستیں دائر کی تھیں۔


پولیس نے پہلے کہا تھا کہ دو افراد نے ایک اور گاڑی سے وکیل جوڑے کی گاڑی کو روک کر ان پر وحشیانہ حملہ کیا اور فرار ہو گئے۔