شمال مشرق

مرکزی بجٹ میں مستقبل کی کوئی اُمید نہیں ہے: ممتا بنرجی

ممتابنرجی نے چہارشنبہ کو پارلیمنٹ میں مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کی بجٹ تقریر کے فوراً بعد بیر بھوم کے بولپور میں ایک سرکاری تقریب میں شرکت کی۔ مرکزی بجٹ کے بارے میں انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ مرکزی حکومت نے بجٹ بنایا ہے۔

کلکتہ: چیف منسٹر ممتا بنرجی نے قومی بجٹ پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ نرملا سیتا رمن کے بجٹ میں مستقبل کی کوئی امید نہیں ہے۔ ان کے مطابق اس بے سمت بجٹ میں جو کچھ ہے وہ صرف اندھیرا ہے، صرف نیا چاند ہے۔

متعلقہ خبریں
میں بلیوں کونہیں بلکہ شیروں کونشانہ بناؤں گا۔چیف منسٹر کے تبصرہ کے بعد بی آر ایس کیڈرمیں ہلچل
ممتا یکم جون کو ہونے والی انڈیا الائنس میٹنگ میں شامل نہیں ہوں گی
مودی حکومت کا آخری عبوری بجٹ پیش۔ وزیر فینانس نرملاسیتارمن کی لوک سبھا میں تقریر
بھارت سیواشرم کے سادھو کارتک مہاراج نے ممتا کو ہتک عزت کا نوٹس بھیجا
مودی، گورنر کے ذریعہ لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی کئے جانے پر خاموش کیوں ہے؟: ممتا بنرجی

 ان کا خیال ہے کہ یہ بجٹ غریبوں اور بے روزگاروں کے خلاف ہے۔ ممتا نے سیلف ہیلپ گروپس بنانے پر بھی مرکزی حکومت کی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے یہ بھی محسوس کیا کہ مودی حکومت اس معاملے میں مغربی بنگال کی نقل کر رہی ہے۔

ممتابنرجی نے چہارشنبہ کو پارلیمنٹ میں مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کی بجٹ تقریر کے فوراً بعد بیر بھوم کے بولپور میں ایک سرکاری تقریب میں شرکت کی۔ مرکزی بجٹ کے بارے میں انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ مرکزی حکومت نے بجٹ بنایا ہے۔

 بجٹ ہے یا کچھ اور؟ کہا جا رہا ہے کہ بڑا بجٹ ہے۔ کیا بہت اچھا ہے بے روزگاروں کے لیے ایک لفظ بھی نہیں کہا جاتا۔ اس بار انہوں نے پوری طرح کوپ (سخت کٹ) ڈال دیا ہے۔” ممتا کے مطابق یہ ایک ”مجرمانہ جرم“ ہے۔

ممتا نے یہ بھی کہا کہ مرکزی بجٹ میں گیس کی قیمتوں کا کوئی ذکر نہیں ہے۔ اپنی تقریر میں ممتا نے مرکز کی طرف سے شروع کی گئی ‘اجولا یوجنا’ پرپوچھا کہ اجولا آیا کہ نہیں۔ کیا آپ کو گیس مل رہا ہے؟۔

“ اس کے بعد ممتا نے کہاکہ ’یہ بجٹ مستقبل کی طرف نہیں دیکھ رہا ہے۔ یہ ایک موقع پرست بجٹ ہے۔ اس بجٹ سے کوئی امید نہیں ہے۔ اندھیرا ہے، نیا چاند ہے۔ یہ غریب مخالف بجٹ ہے۔“

مرکزی وزیر خزانہ نے بجٹ میں سیلف ہیلپ گروپس کی تعداد میں اضافے پر روشنی ڈالی ہے۔ اس پر ممتا کا جواب، ”آج سب کچھ تقلید کا کھیل ہے۔ ہم نے 11 لاکھ سیلف ہیلپ گروپ بنائے ہیں۔ وہ نمبر گن رہے ہیں۔ لیکن دستک کم نہیں ہو رہی۔”

اس ذریعے میں انہوں نے کہا، ”جو بجٹ انہوں نے بنایا ہے، وہ مجھے کرنے دیتے، میں آدھا گھنٹہ لگا لتی۔ میں جانتا ہوں کہ غریب، عام لوگ بجٹ کیسے بناتے ہیں، مہنگائی کو کیسے روکنا ہے۔ میں نے کئی محکموں میں کام کیا ہے۔ ہم بجٹ بھی دیتے ہیں۔ ہم ٹیکس نہیں بڑھاتے۔

a3w
a3w