تلنگانہ

تلنگانہ: بیٹی کی خودکشی کیلئے جادوٹونے کا شبہ، ایک شخص نے باپ کا قتل کردیا

پولیس اور ارکان خاندان کے مطابق واسوی نگر کے رہنے والے 70سالہ بالیا کے دو بیٹے ہیں، جن میں چھوٹا بیٹا بیریا ہے۔ دو ماہ قبل بیریا کی 16 سالہ بیٹی نے گھر میں ہی پھانسی لے کر خودکشی کر لی تھی۔

حیدرآباد: تلنگانہ کے ناگرکرنول ضلع کے کلواکرتی ٹاؤن کے قریب ایک سنسنی خیز واقعہ پیش آیا جہاں بیٹے نے اپنے ہی باپ کا قتل کر دیا۔ اطلاع کے مطابق یہ واقعہ اس ماہ کی 3 تاریخ کو پیش آیا لیکن تاخیر سے منظر عام پر آیا۔

متعلقہ خبریں
روڈی شیٹر ایوب خان گرفتار
جمعہ: دعا کی قبولیت، اعمال کی فضیلت اور گناہوں کی معافی کا سنہری دن،مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
کےسی آر کی تحریک سے ہی علیحدہ ریاست تلنگانہ قائم ہوئی – کانگریس نے عوامی مفادات کوبہت نقصان پہنچایا :عبدالمقیت چندا
طب یونانی انسانی صحت اور معاشی استحکام کا ضامن، حکیم غریبوں کے مسیحا قرار
وقف جائیدادوں کے تحفظ کے لیے وزیراعلٰی اور چیف جسٹس سے ٹریبونل کو مضبوط کرنے کی گزارش

پولیس اور ارکان خاندان کے مطابق واسوی نگر کے رہنے والے 70سالہ بالیا کے دو بیٹے ہیں، جن میں چھوٹا بیٹا بیریا ہے۔ دو ماہ قبل بیریا کی 16 سالہ بیٹی نے گھر میں ہی پھانسی لے کر خودکشی کر لی تھی۔ اس واقعہ کے بعد بیریا کو شک تھا کہ اس کی بیٹی کی موت کے پیچھے اس کے باپ کے جادو ٹونے کا ہاتھ ہے۔

اسی شک کی بنا پر قتل سے دو دن پہلے باپ اور بیٹے میں مویشیوں کے چرنے کے معاملے پر جھگڑا بھی ہوا تھا۔گزشتہ بدھ کو بیریا نے کھیت میں ہی لکڑی سے اپنے باپ کے سر پر وار کر کے قتل کر دیا۔ بعد میں لاش کو چھپانے کے لیے اپنے رشتہ دار کی مدد سے کار کی ڈکی میں رکھا اور ونگور منڈل کے ڈنڈی چنتا پلی کے قریب نالے میں پھینک دیا۔

اس کے بعد وہ حیدرآباد روانہ ہو گئے۔جب بالیاگھر واپس نہیں پہنچا تو ان کی بیوی چندرماں اور بڑا بیٹا ملایا پریشان ہوگئے۔ ابتدا میں انہوں نے سمجھا کہ شاید وہ کسی کام سے باہر گیاہواگا لیکن جب پتہ نہ چلا تو نزدیکی ویلفیئر ہاسٹل کی سی سی ٹی وی فوٹیج دیکھی گئی، جس کے بعد پولیس میں شکایت درج کرائی گئی۔

پولیس نے تحقیقات کے بعد بیریا کو حراست میں لیا تو اس نے جرم قبول کر لیا۔ دو دن تک تلاش کے بعد جمعہ کی رات تقریباً ساڑھے آٹھ بجے لاش کا دھڑ ملا، جبکہ اگلے دن سر بھی اسی نالے سے برآمد ہوا۔

مقتول کی اہلیہ چندرماں نے کہا کہ شوہر اور بیٹوں کے درمیان کسی قسم کا جائیداد تنازعہ نہیں تھا، جو کچھ تھا بچوں پر خرچ کر دیا گیا تھا۔ ان کے مطابق بیریا نے صرف اس شبہ کی بنیاد پر یہ قدم اٹھایا کہ اپنی بیٹی کی موت کا ذمہ دار اس کا باپ ہے۔