حیدرآباد

فی کس آمدنی کے معاملہ میں تلنگانہ کو پہلا مقام: کے ٹی آر

کے ٹی آر نے ٹوئٹ کیا کہ دوراندیش چیف منسٹر کے سی آر گارو کی زیر قیادت بہترین کارکردگی کے حامل ریاست کو ہندوستان بھر میں پہلا مقام حاصل ہوا ہے۔ وہ اُس رپورٹ کا حوالہ دے رہے تھے۔وزارت شماریات اور پروگرام عمل آوری(ایم او ایس پی آئی) میں یہ بات کہی ہے۔

حیدرآباد: ریاستی وزیر برائے صنعتیں، کامرس، و انفارمیشن ٹیکنالوجی، کے ٹی راما راؤ نے کہا ہے کہ 2022-23 میں فی کس آمدنی کے معاملہ میں تلنگانہ کو پہلا مقام حاصل ہوا ہے۔

متعلقہ خبریں
’پیپر لیک معاملہ، کے ٹی آر کی وزارت کے ملازمین کا اہم رول‘
پارچہ صنعت کے فروغ کیلئے اقدامات کی ضرورت: کے ٹی آر
لوک سبھا میں تلنگانہ ٹرائبل یونیورسٹی کے قیام کا بل متعارف
آسٹریلیا ونڈے کی نمبر ایک ٹیم بن گئی
محمد سراج ون ڈے میں ٹاپ پوزیشن سے کھسکے

انہوں نے ٹوئٹ کیا کہ تلنگانہ کی فی کس آمدنی 2014-15میں 1.24لاکھ روپے تھی جو 2022-23میں بڑھ کر 3.17لاکھ روپے ہوگئی ہے۔وزیر کے ٹی آر نے کہا کہ فی کس آمدنی میں 155فیصد کی ترقی تمام ریاستوں میں سب سے زیادہ ہے۔

کے ٹی آر نے ٹوئٹ کیا کہ دوراندیش چیف منسٹر کے سی آر گارو کی زیر قیادت بہترین کارکردگی کے حامل ریاست کو ہندوستان بھر میں پہلا مقام حاصل ہوا ہے۔ وہ  اُس رپورٹ کا حوالہ دے رہے تھے۔وزارت شماریات اور پروگرام عمل آوری(ایم او ایس پی آئی) میں یہ بات کہی ہے۔

ایم او ایس پی آئی کے مملکتی وزیر راؤ اندر جیت سنگھ نے لوک سبھ میں مختلف ریاستوں کی فی کس آمدنی کی تفصیلات بتائیں۔اُ ن کے مطابق15مارچ کی موجودہ قیمتوں پر تلنگانہ کی فیس کس آمدنی 3,08,732 روپے ہے۔

کرناٹک، 3,01,673روپے فی کس آمدنی کے ساتھ دوسرے مقام پر ہے جبکہ 2,96,685 روپے کے ساتھ ہریانہ تیسرے مقام پر ہے کے ٹی آر نے کہا کہ دشمن مرکزی حکومت کے باوجود تلنگانہ کی یہ کارکردگی ہے۔

تلنگانہ کے وزیر فینانس ٹی ہریش راؤ نے گذشتہ ماہ ریاستی اسمبلی کو بتایا تھا کہ تلنگانہ میں فی کس آمدنی جو 2013-14 میں 1,12,162روپے تھی، 2022-23 میں بڑھ کر 3,17,115 روپے ہوجانے کی توقع ہے۔ انہوں نے بتایا تھا کہ یہ قومی فی کس آمدنی 1,70,620 روپے کے مقابل 86فیصدزیادہ ہے۔