تلنگانہ تلی مجسمہ کی نقاب کشائی تقریب، شرکت سے کے سی آر کا انکار
ریاستی وزیر ٹرانسپورٹ پونم پربھاکر جو حیدرآباد کے انچارج وزیر بھی ہیں، نے کہا کہ وقت فراہم کرنے پر وہ، ان تین قائدین سے ملاقات کریں گے اور انہیں تلنگانہ تلی مجسمہ کی نقاب کشائی تقریب میں شرکت کیلئے دعوت نامہ دیں گے۔
حیدرآباد: ریاستی وزیر ٹرانسپورٹ وانچارج وزیر حیدرآباد پونم پربھاکر نے کہا ہے کہ بی آر ایس صدر و سابق چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے 9 دسمبر کو سکریٹریٹ میں تلنگانہ تلی مجسمہ کی نقاب کشائی تقریب میں شرکت سے انکار کردیا ہے۔
یہاں تک کہ کے سی آر نے دعوت نامہ دینے کیلئے انہیں وقت تک نہیں دیا۔ ریاستی حکومت کی جانب سے کے سی آر کو اس تقریب میں شرکت کیلئے دعوت نامہ ارسال کیا گیا تھا۔ اس دوران صدر بی جے پی ومرکزی وزیر کشن ریڈی نے بھی اس تقریب میں شرکت کیلئے معذرت خواہی کی ہے اور کہا کہ وہ اس روز دیگر پروگراموں میں مصروف ہیں۔
اپنے ایک بیان میں پونم پربھاکر نے کہا کہ بی آر ایس ابتداء سے ہی تلنگانہ تلی کے مجسمہ کو سکریٹریٹ کے اندرونی حصہ میں نصب کرنے کی مخالفت کررہی ہے۔
بی آر ایس قائدین چاہتے ہیں کہ تلنگانہ تلی کا مجسمہ سکریٹریٹ گیٹ کے روبرو اس جگہ نصب کیا جائے جہاں آنجہانی راجیو گاندھی کا مجسمہ نصب کیا گیا ہے تاہم پونم پربھاکر نے سابق چیف منسٹر کے سی آر، مرکزی وزراء جی کشن ریڈی اور بنڈی سنجے سے تلنگانہ تلی مجسمہ کی نقاب کشائی میں شرکت کی اپیل کی ہے۔
پی ٹی آئی کے مطابق قبل ازیں حکومت تلنگانہ نے جمعہ کے روز کہا کہ وہ، مرکزی وزراء کشن ریڈی اور بنڈی سنجے کمار کے ساتھ بی آر ایس کے سربراہ و سابق چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ سے وقت طلب کررہی ہے تاکہ حکومت ان قائدین کو سکریٹریٹ کا مپلکس میں 9دسمبر کو منعقد شدنی تلنگانہ تلی مجسمہ کی نقاب کشائی تقریب میں مدعو کیا جاسکے۔
ریاستی وزیر ٹرانسپورٹ پونم پربھاکر جو حیدرآباد کے انچارج وزیر بھی ہیں، نے کہا کہ وقت فراہم کرنے پر وہ، ان تین قائدین سے ملاقات کریں گے اور انہیں تلنگانہ تلی مجسمہ کی نقاب کشائی تقریب میں شرکت کیلئے دعوت نامہ دیں گے۔
ریاست میں برسر اقتدار آنے کے بعد کانگریس حکومت نے سکریٹریٹ میں تلنگانہ تلی کے مجسمہ کو نصب کرنے کا فیصلہ کیا اس کی تقریب نقاب کشائی 9 دسمبر کو بڑے پیمانے پر منعقد کی جائے گی۔ سونیا گاندھی کی سالگرہ اور کانگریس حکومت کے قیام کے ایک سال کی تکمیل پر منعقدہ شدنی جشن کے حصہ پر یہ مجسمہ نصب کیا جارہا ہے۔