جموں و کشمیر

20 اپریل کو چاند نظر آنے کی صورت میں قضا روزہ رکھیں گے: مفتی اعظم کشمیر

مفتی اعظم نے جذباتی انداز میں کہاکہ ”جہاں میری قوم وہاں میں ہوں، جہاں ان کا دل وہاں میں ہوں جس کے ساتھ وہ ہیں میں بھی اسی کے ساتھ ہوں۔“ جموں وکشمیر میں رمضان المبارک کے چاند پر تنازعہ کے بعد سری نگر میں منگل کے روز علمائے کرام کی ایک ہنگامی میٹنگ منعقد ہوئی ۔

سری نگر: جموں وکشمیر کے مفتی اعظم ناصر الاسلام نے منگل کو کہاکہ عید کا چاند 20اپریل کو نظر آنے کی صورت میں عید کے بعد قضا روزہ رکھیں گے۔ انہوں نے کہاکہ شب قدر 17اپریل کو منائی جائے گی۔

متعلقہ خبریں
اقلیتی اسکالرشپس، وزیراعظم سے مداخلت کیلئے مفتی اعظم کا مطالبہ
تشکیل حکومت کا دعویٰ بہت جلد کیا جائے گا: فاروق عبداللہ
جموں و کشمیر میں بی جے پی حکومت تشکیل دے گی: شیوراج سنگھ چوہان
جموں و کشمیر میں دوسرے مرحلہ میں 57.31فیصد ووٹنگ، تازہ ترین رپورٹ
کشمیر میں ووٹوں کی گنتی کی تاریخ بی جے پی کے کہنے پر بدلی گئی: محبوبہ مفتی

مفتی اعظم نے جذباتی انداز میں کہاکہ ”جہاں میری قوم وہاں میں ہوں، جہاں ان کا دل وہاں میں ہوں جس کے ساتھ وہ ہیں میں بھی اسی کے ساتھ ہوں۔“ یو این آئی اردو کے نامہ نگار نے بتایا کہ جموں وکشمیر میں رمضان المبارک کے چاند پر تنازعہ کے بعد سری نگر میں منگل کے روز علمائے کرام کی ایک ہنگامی میٹنگ منعقد ہوئی ۔

اس میٹنگ میں وادی کشمیر کے نامور علمائے کرام نے شرکت کی اور اپنی تجاویز سامنے رکھیں۔ میٹنگ کے بعد نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران مفتی اعظم ناصر الا سلام نے کہاکہ میں خیانت کے بارے میں سو چ بھی نہیں سکتا اور نہ ہی میں کسی کا آلہ کار ہوں۔

انہوں نے کہاکہ افسوس کی بات یہ ہے کہ میرے اوپر بے بنیاد الزامات عائد کئے گئے۔ ان کے مطابق سوشل میڈیا پر کئے گئے تبصروں پر افسوس ہے ، میں نے کسی کے دباو میں فیصلہ نہیں کیا ۔

انہوں نے کہا :’ جہاں میری قوم وہاں میں بھی ہوں، جہاں ان کا دل وہاں میں ہوں، جس کے ساتھ وہ ہیں میں بھی اسی کے ساتھ ہوں۔’ انہوں نے بتایا کہ شب قدر 17اپریل کو منائی جائے گی ، چاند کی رویت 20اپریل کو ہوگی اور اگر چاند نظر آگیا تو عید کے بعد ایک دن کا قضا روزہ رکھیں گے۔

انہوں نے کہاکہ عید کے حوالے سے کوئی بھی فیصلہ علمائے کرام سے مکمل مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ کسی بھی اعلان سے پہلے محکمہ موسمیات سے بھی مشاورت کی جائے گی۔ بتادیں کہ علمائے کرام کے اس اجلاس میں ہلال کمیٹی تشکیل دینے کا بھی مطالبہ کیا گیا ۔