حیدرآباد

عالمی مقابلۂ حسن میں تلنگانہ کا اردو نعرہ ‘تلنگانہ ضرور آنا’ عالمی توجہ کا مرکز بن گیا!

اس نعرہ سے اردو کے تئیں حکومت کی سنجیدگی کا بھی اظہار ہوتا ہے۔ریاستی حکومت نے اردو زبان کو عزت بخشتے ہوئے اسے سرکاری نعرے کے طور پر منتخب کیا، جو خود اس بات کا اظہار ہے کہ تلنگانہ میں اردو کو ایک باوقار مقام حاصل ہے۔

حیدرآباد: حیدرآباد میں ہونے والے عالمی مقابلہ حسن کے لئے حکومت کی جانب سے اردوزبان میں نعرہ ”تلنگانہ ضرورآنا“دیا گیا ہے۔یہ نعرہ نہ صرف ملک بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی توجہ کا مرکز بن گیا ہے۔

متعلقہ خبریں
منریگا کا نام بدلنے کے خلاف تلنگانہ میں کانگریس کا احتجاج، اقلیتی بہببود کے وزیر محمد اظہرالدین کی بھی شرکت
جلسۂ فیضانِ اولیاء کا انعقاد، علم و روحانیت سے بھرپور پروگرام
ہائٹیکس نے ہائیدرآباد کڈز فیئر 2025 کے 18ویں ایڈیشن کا اعلان کر دیا
زندہ دلان کے مزاحیہ مشاعروں کی  دنیا  بھر میں منفرد شناخت،پروفیسرایس ا ے شکور، نواب قادر عالم خان کی شرکت
علم و ادب کی خدمات کا اعتراف زندہ قوموں کی پہچان: جشنِ ڈاکٹر محسن جلگانوی

 اس دلکش اور پُراثر نعرہ کو ریاست کی ثقافت، سیاحت اور مہمان نوازی کو عالمی سطح پر اُجاگر کرنے کے لیے متعارف کرایا گیا ہے۔ مس ورلڈ کی آفیشل ویب سائٹ نے اپنے پریس ریلیز میں ریاستی حکومت کے ویژن اور نعرہ ”تلنگانہ ضرورآنا“ کی ستائش کرتے ہوئے لکھا کہ تلنگانہ ایک پُرامن، ثقافتی اور ترقی یافتہ ریاست ہے جو دنیا کو خوش آمدید کہتی ہے۔

یہ نعرہ تلنگانہ کو ایک عالمی ثقافتی مرکز کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کا حصہ ہے، جہاں جدید ترقی اور قدیم روایات کا حسین امتزاج موجود ہے۔ حکومتِ تلنگانہ اس نعرہکے ذریعے ریاست کی ساکھ کو عالمی سطح پر بلند کرنا چاہتی ہے، اور مس ورلڈ جیسے بین الاقوامی ایونٹس اس مشن کا اہم ذریعہ ہیں۔

”تلنگانہ ضرورآنا“ نہ صرف ایک نعرہ ہے بلکہ ریاست کی روایتی مہمان نوازی اور جدید ویژن کا عکس سمجھاجارہا ہے، جو دنیا بھر کے لوگوں کو یہاں آنے کی دعوت دیتا ہے۔یہ نعرہ ریاست کی نئی پہچان بنتا جا رہا ہے، جو دنیا بھر کے سیاحوں اور ثقافتی شائقین کو اپنی جانب راغب کر رہا ہے۔

خاص بات یہ ہے کہ اردو،تلنگانہ کی دوسری سرکاری زبان ہے اورا س زبان کی چاشنی کااظہار حکومت نے کرتے ہوئے اس زبان کی سرپرستی اورعالمی سطح پر اس کومزید بلند مقام پر پہنچانے کی کوشش کی ہے کیونکہ موتیوں اورمیناروں کے اس شہر میں عالمی مقابلہ حسن ہونے جارہا ہے جس سے اس شہر کے اعزازمیں چارچاند لگنے والے ہیں۔

اس نعرہ سے اردو کے تئیں حکومت کی سنجیدگی کا بھی اظہار ہوتا ہے۔ریاستی حکومت نے اردو زبان کو عزت بخشتے ہوئے اسے سرکاری نعرے کے طور پر منتخب کیا، جو خود اس بات کا اظہار ہے کہ تلنگانہ میں اردو کو ایک باوقار مقام حاصل ہے۔

 اردو کو سرکاری زبان کا درجہ دینے کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب بین الاقوامی پلیٹ فارم پر حکومت نے اردو کو ریاستی شناخت کے طور پر پیش کیا ہے۔