حیدرآباد

حافظ بابا نگر میں حائیڈراکی انہدامی کارروائی سے علاقہ میں کشیدگی پھیل گئی

مقامی رہائشیوں کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی بغیر پیشگی اطلاع کے انجام دی گئی، جس کے نتیجے میں کئی غریب خاندان بے گھر ہو گئے۔ متاثرین نے الزام لگایا کہ انہیں کوئی متبادل رہائش فراہم نہیں کی گئی اور نہ ہی کوئی قانونی نوٹس دیا گیا۔

حیدرآباد: حافظ بابا نگر، جو کہ چندرائن گٹہ اسمبلی حلقہ میں واقع ہے، میں اُس وقت کشیدگی پیدا ہو گئی جب حیدرآباد ڈیزاسٹر ریسپانس اینڈ ایسیٹ پروٹیکشن ایجنسی (حائیڈرا) کی جانب سے ایک انہدامی کارروائی کی گئی۔

متعلقہ خبریں
موسیٰ پروجیکٹ، مکانات کے انہدام کی مخالفت،اندرا پارک پرمہادھرنا
جمعہ: دعا کی قبولیت، اعمال کی فضیلت اور گناہوں کی معافی کا سنہری دن،مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
ڈاکٹر فہمیدہ بیگم کی قیادت میں جامعہ عثمانیہ میں اردو کے تحفظ کی مہم — صحافیوں، ادبا اور اسکالرس متحد، حکومت و یو جی سی پر دباؤ میں اضافہ
مولانا محمد علی جوہرنے تحریک آزادی کے جوش میں زبردست ولولہ اور انقلابی کیفیت پیدا کیا: پروفیسر ایس اے شکور
کےسی آر کی تحریک سے ہی علیحدہ ریاست تلنگانہ قائم ہوئی – کانگریس نے عوامی مفادات کوبہت نقصان پہنچایا :عبدالمقیت چندا

مقامی رہائشیوں کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی بغیر پیشگی اطلاع کے انجام دی گئی، جس کے نتیجے میں کئی غریب خاندان بے گھر ہو گئے۔ متاثرین نے الزام لگایا کہ انہیں کوئی متبادل رہائش فراہم نہیں کی گئی اور نہ ہی کوئی قانونی نوٹس دیا گیا۔

اس انہدامی کارروائی پر آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (AIMIM) کے مقامی قائدین نے سخت ردعمل ظاہر کیا۔ پارٹی کے نمائندوں نے HYDRAA کے کمشنر کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور اُن پر "بلیک میلر” ہونے کا الزام لگایا۔ AIMIM رہنماؤں کا کہنا تھا کہ موجودہ کمشنر نے اپنی پچھلی تعیناتی کے دوران بھی پرانے شہر میں اسی قسم کی متنازع کارروائیاں کی تھیں۔

پارٹی ذرائع کے مطابق، AIMIM قائدین جلد ہی ریاستی حکومت سے اس معاملے پر وضاحت طلب کریں گے اور متاثرہ افراد کے لیے فوری ریلیف کا مطالبہ کریں گے۔

پولیس نے حالات پر قابو پانے کے لیے علاقے میں اضافی نفری تعینات کر دی ہے۔ فی الحال صورتحال قابو میں ہے، لیکن مقامی عوام میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔