حیدرآباد

حافظ بابا نگر میں حائیڈراکی انہدامی کارروائی سے علاقہ میں کشیدگی پھیل گئی

مقامی رہائشیوں کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی بغیر پیشگی اطلاع کے انجام دی گئی، جس کے نتیجے میں کئی غریب خاندان بے گھر ہو گئے۔ متاثرین نے الزام لگایا کہ انہیں کوئی متبادل رہائش فراہم نہیں کی گئی اور نہ ہی کوئی قانونی نوٹس دیا گیا۔

حیدرآباد: حافظ بابا نگر، جو کہ چندرائن گٹہ اسمبلی حلقہ میں واقع ہے، میں اُس وقت کشیدگی پیدا ہو گئی جب حیدرآباد ڈیزاسٹر ریسپانس اینڈ ایسیٹ پروٹیکشن ایجنسی (حائیڈرا) کی جانب سے ایک انہدامی کارروائی کی گئی۔

متعلقہ خبریں
موسیٰ پروجیکٹ، مکانات کے انہدام کی مخالفت،اندرا پارک پرمہادھرنا
مثالی پڑوس، مثالی معاشرہ جماعت اسلامی ہند، راجندر نگر کا حقوق ہمسایہ ایکسپو
عالمی یومِ معذورین کے موقع پر معذور بچوں کے لیے تلنگانہ حکومت کی مفت سہولتوں کا اعتراف مولانا مفتی صابر پاشاہ
تحفظِ اوقاف ہر مسلمان کا مذہبی و سماجی فریضہ: ڈاکٹر فہمیدہ بیگم
محکمہ تعلیم کے سبکدوش اساتذہ کو شاندار اعزاز، ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب

مقامی رہائشیوں کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی بغیر پیشگی اطلاع کے انجام دی گئی، جس کے نتیجے میں کئی غریب خاندان بے گھر ہو گئے۔ متاثرین نے الزام لگایا کہ انہیں کوئی متبادل رہائش فراہم نہیں کی گئی اور نہ ہی کوئی قانونی نوٹس دیا گیا۔

اس انہدامی کارروائی پر آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (AIMIM) کے مقامی قائدین نے سخت ردعمل ظاہر کیا۔ پارٹی کے نمائندوں نے HYDRAA کے کمشنر کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور اُن پر "بلیک میلر” ہونے کا الزام لگایا۔ AIMIM رہنماؤں کا کہنا تھا کہ موجودہ کمشنر نے اپنی پچھلی تعیناتی کے دوران بھی پرانے شہر میں اسی قسم کی متنازع کارروائیاں کی تھیں۔

پارٹی ذرائع کے مطابق، AIMIM قائدین جلد ہی ریاستی حکومت سے اس معاملے پر وضاحت طلب کریں گے اور متاثرہ افراد کے لیے فوری ریلیف کا مطالبہ کریں گے۔

پولیس نے حالات پر قابو پانے کے لیے علاقے میں اضافی نفری تعینات کر دی ہے۔ فی الحال صورتحال قابو میں ہے، لیکن مقامی عوام میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔