حیدرآباد

حافظ بابا نگر میں حائیڈراکی انہدامی کارروائی سے علاقہ میں کشیدگی پھیل گئی

مقامی رہائشیوں کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی بغیر پیشگی اطلاع کے انجام دی گئی، جس کے نتیجے میں کئی غریب خاندان بے گھر ہو گئے۔ متاثرین نے الزام لگایا کہ انہیں کوئی متبادل رہائش فراہم نہیں کی گئی اور نہ ہی کوئی قانونی نوٹس دیا گیا۔

حیدرآباد: حافظ بابا نگر، جو کہ چندرائن گٹہ اسمبلی حلقہ میں واقع ہے، میں اُس وقت کشیدگی پیدا ہو گئی جب حیدرآباد ڈیزاسٹر ریسپانس اینڈ ایسیٹ پروٹیکشن ایجنسی (حائیڈرا) کی جانب سے ایک انہدامی کارروائی کی گئی۔

متعلقہ خبریں
موسیٰ پروجیکٹ، مکانات کے انہدام کی مخالفت،اندرا پارک پرمہادھرنا
ہائٹیکس نے ہائیدرآباد کڈز فیئر 2025 کے 18ویں ایڈیشن کا اعلان کر دیا
زندہ دلان کے مزاحیہ مشاعروں کی  دنیا  بھر میں منفرد شناخت،پروفیسرایس ا ے شکور، نواب قادر عالم خان کی شرکت
علم و ادب کی خدمات کا اعتراف زندہ قوموں کی پہچان: جشنِ ڈاکٹر محسن جلگانوی
حضور اکرمؐ سے حضرت صدیق اکبرؓ  کی بے پناہ محبت ، تقوی و پرہیزگاری مثالی – نوجوانوں کو نمازوں کی پابندی کی تلقین :مفتی ضیاء الدین نقشبندی

مقامی رہائشیوں کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی بغیر پیشگی اطلاع کے انجام دی گئی، جس کے نتیجے میں کئی غریب خاندان بے گھر ہو گئے۔ متاثرین نے الزام لگایا کہ انہیں کوئی متبادل رہائش فراہم نہیں کی گئی اور نہ ہی کوئی قانونی نوٹس دیا گیا۔

اس انہدامی کارروائی پر آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (AIMIM) کے مقامی قائدین نے سخت ردعمل ظاہر کیا۔ پارٹی کے نمائندوں نے HYDRAA کے کمشنر کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور اُن پر "بلیک میلر” ہونے کا الزام لگایا۔ AIMIM رہنماؤں کا کہنا تھا کہ موجودہ کمشنر نے اپنی پچھلی تعیناتی کے دوران بھی پرانے شہر میں اسی قسم کی متنازع کارروائیاں کی تھیں۔

پارٹی ذرائع کے مطابق، AIMIM قائدین جلد ہی ریاستی حکومت سے اس معاملے پر وضاحت طلب کریں گے اور متاثرہ افراد کے لیے فوری ریلیف کا مطالبہ کریں گے۔

پولیس نے حالات پر قابو پانے کے لیے علاقے میں اضافی نفری تعینات کر دی ہے۔ فی الحال صورتحال قابو میں ہے، لیکن مقامی عوام میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔