پہلگام میں سیاحوں پر دہشت گردوں کا حملہ، 27 افراد ہلاک
جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے اس دہشت گرد حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ اس گھناونے حملے کے پیچھے ہیں، انہیں ہرگز نہیں بخشا جائے گا۔ ساتھ ہی انہوں نے ضلع انتظامیہ اور صحت حکام کو زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت دی ہے۔

سری نگر: جموں و کشمیر کے پہلگام علاقے میں منگل کے روز پیش آئے ایک بڑے دہشت گردانہ حملے میں لشکرِ طیبہ سے منسلک تنظیم "دی ریزسٹنس فرنٹ (TRF)” کے دہشت گردوں نے سیاحوں پر اندھا دھند فائرنگ کر دی، جس کے نتیجے میں اب تک 27 افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں، جب کہ کم از کم 20 افراد شدید زخمی ہوئے ہیں۔
عینی شاہدین کے مطابق، دو سے تین حملہ آور فوجی وردی میں ملبوس تھے۔ انہوں نے بیسارن میڈوز میں گھوڑے کی سیر کر رہے سیاحوں پر اچانک فائرنگ شروع کر دی۔ حملے کا وقت دوپہر کے بعد بتایا جا رہا ہے، جب سیاح بڑی تعداد میں پہلگام کے خوبصورت میدانوں میں موجود تھے۔
فائرنگ میں خواتین اور بزرگوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ موقع پر موجود ویڈیوز میں دیکھا گیا کہ کئی افراد خون میں لت پت زمین پر پڑے ہیں، جبکہ خواتین اپنے پیاروں کو تلاش کرتے ہوئے روتی بلکتی دکھائی دیں۔
حملے کے بعد سیکیورٹی فورسز کی بھاری نفری موقع پر روانہ کی گئی اور علاقے کو مکمل طور پر گھیرے میں لے کر بڑے پیمانے پر انسداد دہشت گردی آپریشن شروع کر دیا گیا۔ سرچ آپریشن جاری ہے اور دہشت گردوں کی تلاش کے لیے زمینی اور فضائی نگرانی کی جا رہی ہے۔
جموں و کشمیر کےچیف منسٹر عمر عبداللہ نے اس حملے کو "انسانیت کے خلاف گھناؤنا جرم” قرار دیا اور کہا کہ یہ حالیہ برسوں میں شہریوں کو نشانہ بنانے والا سب سے بڑا حملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہلاکتوں کی حتمی تعداد ابھی واضح نہیں ہو سکی ہے۔
وزیراعظم نریندر مودی، جو اس وقت سعودی عرب کے دورے پر ہیں، نے وزیر داخلہ امیت شاہ سے فون پر بات کی اور صورتحال کا مکمل جائزہ لینے کی ہدایت دی۔ وزیراعظم نے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا:
"میں پہلگام، جموں و کشمیر میں دہشت گرد حملے کی سخت مذمت کرتا ہوں۔ ان افراد سے تعزیت کرتا ہوں جنہوں نے اپنے پیاروں کو کھو دیا ہے۔ زخمیوں کی جلد صحتیابی کی دعا کرتا ہوں۔ متاثرہ افراد کو ہر ممکن مدد فراہم کی جا رہی ہے۔ جو اس بزدلانہ حملے کے پیچھے ہیں، انہیں انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا – انہیں ہرگز بخشا نہیں جائے گا۔”
یہ حملہ ایسے وقت میں ہوا جب امریکہ کے نائب صدر جے ڈی وینس چار روزہ دورے پر بھارت میں موجود ہیں۔ حملے نے نہ صرف مقامی بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی سیکیورٹی خدشات کو جنم دیا ہے۔
تمام زخمیوں کو فوری طور پر پہلگام اور اننت ناگ کے اسپتالوں میں منتقل کیا گیا، جہاں ان کا علاج جاری ہے۔ کچھ زخمیوں کو سری نگر کے اسپتالوں میں ریفر کیا گیا ہے، جہاں ان کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔