امریکی پاپا نے وار رُکوادی کیا، کانگریس کا طنز
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کرانے کے دعویٰ کے اعادہ کے بعد کانگریس نے چہارشنبہ کے دن پوچھا کہ ”باتونی“ وزیراعظم مودی اور وزیر خارجہ ایس جئے شنکر کا اس انکشاف پر کیا کہنا ہے۔

نئی دہلی (پی ٹی آئی) امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کرانے کے دعویٰ کے اعادہ کے بعد کانگریس نے چہارشنبہ کے دن پوچھا کہ ”باتونی“ وزیراعظم مودی اور وزیر خارجہ ایس جئے شنکر کا اس انکشاف پر کیا کہنا ہے۔
آیا ان دونوں نے امریکہ کے دباؤ پر ہندوستان کے سلامتی مفادات کو ”رہن“ رکھ دیا۔ منگل کے دن سعودی عرب میں ٹرمپ نے پھر دعویٰ کیاتھا کہ ان کے نظم ونسق نے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بڑھتے تشدد کی روک تھام کے لئے کامیاب ثالثی کے ذریعہ تاریخی جنگ بندی کرائی۔
کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے کہا کہ چند دن قبل ہمیں امریکی صدر سے پاکستان کے ساتھ ہمارے ملک کی جنگ بندی کا پتہ چلا تھا۔ اب ایک پبلک ایونٹ میں سعودی عرب میں کل صدرٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے اس لڑائی بندی کے لئے ہندوستان کو مجبور اور بلیک میل کیا۔ کانگریس قائد نے ایکس پر کہا کہ بڑبولے وزیراعظم اور وزیر خارجہ کو اس انکشاف پر کیاکہنا ہے؟ کیا ان لوگوں نے امریکہ کے دباؤ میں ہندوستان کے سیکوریٹی مفادات کو رہن رکھ دیا؟۔
جئے رام رمیش نے کہا ”امریکی پاپا نے وار رکوادی کیا؟“۔ کانگریس ایک اشتہار کے حوالہ سے بی جے پی پر طنز کررہی تھی جس میں گزشتہ برس دعویٰ کیا گیا تھا کہ وزیراعظم مودی نے روس۔ یوکرین جنگ رکوادی۔ اشتہار میں ایک بیرونی ملک میں پھنسی ایک طالبہ کو دکھایا گیا تھا جو ایرپورٹ کے باہر اپنے ماں باپ سے ملاقات کے بعد کہتی ہے ”میں نے کہا تھا نا‘ کیسی بھی سچویشن ہو‘ مودی جی ہمیں گھر لے آئیں گے‘ وار رکوادی پاپا اور پھر ہماری بس نکلی پاپا“۔
کانگریس نے منگل کی رات کہا تھا کہ صدر ٹرمپ‘ وزیراعظم مودی کا تقابل ان کے پاکستانی ہم منصب شہباز شریف سے کررہے ہیں۔ کانگریس میڈیا سل کے سربراہ پون کھیڑا نے سعودی عرب میں ٹرمپ کے تازہ تبصرہ کی کلپ شیئر کی۔ امریکی صدر نے پھر کہا میں نے ڈیل کرانے کے لئے تجارت کو استعمال کیا اور وہ مان گئے۔ کانگریس قائد نے پوچھا کہ صدر ٹرمپ‘ مودی کا تقابل شہباز شریف سے کررہے ہیں‘ آیا یہ تقابل وزیراعظم کے دفتر (پی ایم او) کوقبول ہے؟۔
ریاض میں سعودی۔ امریکہ سرمایہ کاری فورم میں ٹرمپ نے کہا تھا جیسا کہ میں اپنے افتتاحی خطاب میں کہہ چکا ہوں میں امن قائم کرنے والا اور متحد کرنے والا بننے کی امید رکھتا ہوں۔ میں جنگ کو پسند نہیں کرتا۔ دنیا کی تاریخ میں ہمارے پاس عظیم الشان فوج ہے۔ چند دن قبل میری حکومت نے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بڑھتے تشدد کو روکنے کامیاب ثالثی کی اور تاریخی جنگ بندی کرائی۔
امریکی صدر‘ خلیج کے خطہ کے اپنے 4 روزہ دورہ کے پہلے پڑاؤ میں سعودی عرب پہنچے تھے۔ انہوں نے کہا میں تجارت کو اس کے لئے بڑی حد تک استعمال کرتا ہوں۔ میں نے ان سے کہا آؤ ایک معاملت کرتے ہیں‘ کچھ تجارت کرتے ہیں۔ نیوکلیر مزائل کا تبادلہ مت کرو‘ اُن اشیاء کی تجارت کرو جو تم بڑی خوبصورت بناتے ہو۔ دونوں ممالک میں انتہائی طاقتور اور نہایت اچھے قائدین ہیں۔