حیدرآباد

حضرت مظہر الدین چشتی القادری رحمہ اللہ کے 54ویں عرس کی تقاریب اختتام پذیر—ہزاروں عقیدت مندوں کی شرکت

گلستانِ مظہریہ، لنگم پلی، کاچی گوڑہ میں حضرت شاہ الحاج محمد مظہر الدین چشتی القادری رحمہ اللہ کے 54ویں سالانہ عرسِ مبارک کی روحانی تقاریب نہایت عقیدت و احترام کے ساتھ اختتام پذیر ہوئیں۔

گلستانِ مظہریہ، لنگم پلی، کاچی گوڑہ میں حضرت شاہ الحاج محمد مظہر الدین چشتی القادری رحمہ اللہ کے 54ویں سالانہ عرسِ مبارک کی روحانی تقاریب نہایت عقیدت و احترام کے ساتھ اختتام پذیر ہوئیں۔ دو روز تک جاری رہنے والی ان محفلوں میں ہزاروں عقیدت مند، مشائخ، علمائے کرام، حفاظ و قراء اور مختلف شہروں سے آئے ہوئے زائرین نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

متعلقہ خبریں
جمعہ: دعا کی قبولیت، اعمال کی فضیلت اور گناہوں کی معافی کا سنہری دن،مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
ڈاکٹر فہمیدہ بیگم کی قیادت میں جامعہ عثمانیہ میں اردو کے تحفظ کی مہم — صحافیوں، ادبا اور اسکالرس متحد، حکومت و یو جی سی پر دباؤ میں اضافہ
مولانا محمد علی جوہرنے تحریک آزادی کے جوش میں زبردست ولولہ اور انقلابی کیفیت پیدا کیا: پروفیسر ایس اے شکور
کےسی آر کی تحریک سے ہی علیحدہ ریاست تلنگانہ قائم ہوئی – کانگریس نے عوامی مفادات کوبہت نقصان پہنچایا :عبدالمقیت چندا
اردو اکیڈمی جدہ کے وفد کی قونصل جنرل ہند سے ملاقات، سرگرمیوں اور آئندہ منصوبوں پر تبادلۂ خیال

اس سالانہ عرس کی سرپرستی حضرت مولانا شاہ محمد خلیل الدین خالد مظہری چشتی و قادری (سجادہ نشین) نے کی، جبکہ حضرت مولانا شاہ محمد مظہر الدین چشتی القادری ثانی (فاضل جامعہ نظامیہ) نے انتظامات کی نگرانی انجام دی۔ تمام انتظامات مولوی حافظ شاہ محمد فیضان چشتی القادری کی زیرِ نگرانی مکمل کیے گئے۔

تلنگانہ اسٹیٹ حج ہاؤز کے خطیب و امام، مولانا مفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری بھی بارگاہ میں حاضر ہوئے اور فاتحہ خوانی کے بعد خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دکن کی سرزمین صدیوں سے اولیائے کرام اور صوفیائے عظام کا مرکز رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد کی ہواؤں میں آج بھی محبتِ الٰہی، خدمتِ خلق اور روحانی فیضان کی خوشبو رچی بسی ہوئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حضرت مظہر الدین چشتی القادری رحمہ اللہ کی خانقاہ گلستانِ مظہریہ آج بھی اصلاحِ قلوب، تزکیۂ نفس اور روحانی تربیت کا عظیم مرکز ہے۔ "حضرت نے اپنی زندگی میں محبت، اخلاق، خدمت اور رواداری کے ذریعے دکن کے روحانی ماحول کو نئی جہت عطا کی، اور ان کا فیضان آج بھی جاری و ساری ہے۔”

علمائے کرام نے نوجوان نسل پر زور دیا کہ وہ حضرت کی تعلیمات کو اختیار کریں، کیونکہ یہ تعلیمات معاشرتی ہم آہنگی، محبت اور بھائی چارے کے فروغ میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔

اختتامی محفل میں ملک و ملت کی سلامتی، ہندوستان کی آئینی روایات کے تحفظ، امن و امان، بھائی چارے اور پوری امتِ مسلمہ کی خیر و بھلائی کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں۔ محفل کا اختتام قرآن خوانی اور ایصالِ ثواب کی دعا کے ساتھ ہوا۔

گلستانِ مظہریہ میں منعقدہ یہ روحانی مجلس محبت، عقیدت، نورانی ماحول اور صوفیانہ کلام سے بھرپور رہی۔ شرکاء نے اس عہد کا اظہار کیا کہ وہ حضرت مظہر الدین چشتی القادری رحمہ اللہ کے فیضانِ باطنی کو اپنی زندگیوں میں جاری رکھیں گے اور ان کی تعلیمات کو عام کرنے کی کوشش کرتے رہیں گے۔