دہلی

بچوں کی غذاؤں میں شکر کی مقدار کامسئلہ پارلیمانی کمیٹی کے زیر غور

شیر خوار بچوں کی پیک کی ہوئی غذاؤں میں شکر کی مقدار‘بینکنگ سیکٹر کے صارفین کے حقوق کا تحفظ اور دواؤں کی بڑھتی قیمتیں چند ایسے مسائل ہیں جن پر پارلیمانی کمیٹیوں نے غور کیاہے۔

نئی دہلی: شیر خوار بچوں کی پیک کی ہوئی غذاؤں میں شکر کی مقدار‘بینکنگ سیکٹر کے صارفین کے حقوق کا تحفظ اور دواؤں کی بڑھتی قیمتیں چند ایسے مسائل ہیں جن پر پارلیمانی کمیٹیوں نے غور کیاہے۔

متعلقہ خبریں
راہول گاندھی، پارلیمانی کمیٹی برائے دفاع کے رکن بنائے گئے
وقف ترمیمی بل پر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کا جمعرات کو پہلا اجلاس
سوشل میڈیا کے اثرات کی جانچ کیلئے پارلیمانی کمیٹی تشکیل
شادی کی عمر سے متعلق بل پر جائزہ کمیٹی کی میعاد میں 4 ماہ توسیع

ڈی ایم کے لیڈر کنی مولی کی زیرصدارت پارلیمانی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے امور صارفین‘ غذا اور عوامی تقسیم نے ان مسائل کا جائزہ لینا کا فیصلہ کیاہے جبکہ وہ پٹرولیم اور پٹرولیم مصنوعات کی خصوصی حوالہ سے اشیائے ضروریہ کی دستیابی کو یقینی بنائے گی اور ایف سی آئی کے گوداموں میں غذائی اجناس کے ضائع ہونے کے لیے اقدامات کرے گی۔

ترنمول کانگریس لیڈر کیرتی آزاد کی زیر صدارت پارلیمانی کمیٹی برائے کیمیکلز اور فرٹییلائزرس‘ کھاد کی قیمتوں میں اضافہ اور ریگولیٹری اتھاریٹی کی کارکردگی کاجائزہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ کمیٹی نقلی دواؤں پر کنٹرول کے لیے سخت اقدامات کرے گی۔ پلاسٹک ویسٹ مینجمنٹ کے مسئلہ کابھی جائزہ لے گی۔ کمیٹی برائے امور صارفین شیرخوار بچوں کے لیے تیار کئے جانے والے مصنوعات اور دیگر غذائی مصنوعات میں شکر کی مقدار کے حوالے سے پیک کی ہوئی اشیاء کو باضابطہ بنانے کے موضوع کا جائزہ لے گی۔

اس کمیٹی میں غذائی اجناس کی ذخیرہ کرنے‘ موجودہ انفراسٹرکچر اور مستقبل کی حکمت عملی‘ غذائی اجناس کی منتقلی‘ ریلویز کے ذریعہ منتقلی اور پبلک ڈسٹریبیوشن سسٹم کو جدید بنانے کے مسئلہ کا جائزہ لے گی۔