دہلی

بشنوئی گینگ نے قتل کی ذمہ داری قبول کرلی

لارنس بشنوئی گینگ نے این سی پی قائد اور مہاراشٹرا کے سابق وزیر بابا صدیقی کے قتل کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ 66 سالہ قائد کو ہفتہ کی رات باندرہ ایسٹ میں ان کے بیٹے ذیشان صدیقی کے دفتر کے باہر گولی ماری گئی تھی۔

نئی دہلی (آئی اے این ایس) لارنس بشنوئی گینگ نے این سی پی قائد اور مہاراشٹرا کے سابق وزیر بابا صدیقی کے قتل کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ 66 سالہ قائد کو ہفتہ کی رات باندرہ ایسٹ میں ان کے بیٹے ذیشان صدیقی کے دفتر کے باہر گولی ماری گئی تھی۔

متعلقہ خبریں
نہ صرف مہاراشٹر بلکہ پورے ملک میں لوگ خوفزدہ ہیں:کجریوال
سونم کپور بالی ووڈ میں واپسی کرنا چاہتی ہیں
فلم بیڈ نیوز نے پہلے ویک اینڈ میں 30 کروڑ روپے کمالئے
ہریتک روشن کی فلم ’فائٹر‘ کا فرسٹ لک ریلیز
سارا علی خان نے ورک آؤٹ کا ویڈیو شیئر کیا

فیس بک پوسٹ میں بشنوئی گینگ کے ایک رکن نے کہا کہ بابا صدیقی کا قتل بالی ووڈ اداکار سلمان خان اور انڈرورلڈ کے انوج تھاپن اور داؤدابراہیم سے تعلقات کی وجہ سے کیا گیا۔ شبولونکر مہاراشٹرا نے لکھا کہ ہماری کسی سے کوئی دشمنی نہیں۔ تاہم جو کوئی سلمان اور یا داؤد گینگ کی مدد کرے گا، اسے اس حشر کے لئے تیار رہنا چاہئے۔

اگر کوئی ہمارے بھائیوں کو مرواتا ہے تو ہم یقینا جوابی کارروائی کریں گے۔ پولیس اِس پوسٹ کی صداقت کی جانچ کررہی ہے، تاہم یہ سوشیل میڈیا پر وائرل ہوگیا ہے۔ ممبئی پولیس کے بموجب تین شوٹرس میں دو کو پکڑ لیا گیا۔ تیسرا شیو کمار یوپی کا رہنے والا ہے، جس کی تلاش جاری ہے۔

پولیس کو چوتھے شخص کے ملوث ہونے کا بھی شبہ ہے، جو ہینڈلر ہوسکتا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مشتبہ افراد کئی ماہ سے بابا صدیقی پر نظر رکھے ہوئے تھے۔ انہوں نے ان کے بنگلہ اور دفتر کی ریکی کی تھی۔ انہیں حملہ کے لئے فی کس 50ہزار روپے اڈوانس دئے گئے تھے اور ہتھیار حملہ سے صرف چند دن قبل انہیں پہنچائے گئے تھے۔

بابا صدیقی کی سلمان خان سے گہری دوستی تھی، جنہیں لارنس بشنوئی گینگ کئی مرتبہ دھمکیاں دے چکا ہے۔ 14اپریل کو باندرہ میں سلمان خان کے گلیکسی اپارٹمنٹ کے باہر 5 راؤنڈ فائرنگ ہوئی تھی۔