شمالی بھارت

یونین کاربائیڈ فیکٹری کا کیمیائی فضلہ پیتھم پور بھیجا گیا

اس دوران سرکاری ذرائع نے بتایا کہ مرکزی حکومت کی ہدایات کے مطابق یونین کاربائیڈ فیکٹری کے احاطے میں باقی 337 میٹرک ٹن کیمیائی فضلہ کو تلف کرنے کی کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔

بھوپال: مدھیہ پردیش کی راجدھانی بھوپال میں واقع یونین کاربائیڈ فیکٹری میں موجود کئی ٹن کیمیائی فضلہ (کچرا) کو سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان کل دیر رات خصوصی کنٹینروں میں پیک کر کے اندور کے قریب پیتھم پور روانہ کردیا گیا۔

متعلقہ خبریں
مدھیہ پردیش میں 2فوجی جوانوں پر حملہ اور ساتھی کی عصمت ریزی واقعہ کی مذمت
’محرم جلوسوں میں فلسطینی پرچم لہرانے والوں کے خلاف کیسس واپس لئے جائیں‘
باپ اور بھائی کی قاتل 15 سالہ لڑکی گرفتار
ٹرین میں خاتون نے بچی کو جنم دیا، بوگی میں موجود خواتین نے ڈلیوری کرائی
کتے کے بچے کو ہلاک کرنے والے کے خلاف کارروائی کی جائے (دردناک ویڈیو)

ریاستی حکومت کے گیس ریلیف اور باز آباد کاری کے محکمے نے عدالتی حکم کی تعمیل میں اندور کے قریب پیتھم پور میں فیکٹری کے احاطے میں تقریباً چار دہائیوں سے پڑے کیمیائی کچرے کی بڑی مقدار کو سائنسی طریقے سے تلف کرنے کے فیصلے پر عمل درآمد شروع کر دیا ہے۔

بھوپال سے پیتھم پور تک کچرا لے جانے کے لیے اسے کئی کنٹینروں میں بھرا گیا اور ان تمام کنٹینرز کو ’’گرین کوریڈور‘‘ بنا کر دیر رات بھوپال سے پیتھم پور بھیجا گیا۔ گرین کوریڈور تقریباً 250 کلومیٹر کا بنایا گیا۔

ایک سینئر پولیس افسر نے میڈیا کو بتایا کہ تقریباً ایک درجن کنٹینرز کو مقررہ منزل تک پہنچانے کے لیے عدالتی اور انتظامی احکامات کے مطابق تمام پیرامیٹرز پر عمل کیا گیا ہے۔

اس دوران سرکاری ذرائع نے بتایا کہ مرکزی حکومت کی ہدایات کے مطابق یونین کاربائیڈ فیکٹری کے احاطے میں باقی 337 میٹرک ٹن کیمیائی فضلہ کو تلف کرنے کی کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔

کچرے کی پیکنگ، لوڈنگ اور نقل و حمل کا کام 12 خصوصی کنٹینرز میں طے شدہ پیرامیٹرز کے مطابق اور سخت حفاظتی انتظامات کے ساتھ کیا گیا ہے۔

پولیس سیکورٹی فورسز، ایمبولینس، فائر بریگیڈ اور کوئیک رسپانس ٹیم بھی کنٹینرز کے ساتھ موجود ہے۔