مقتولہ لڑکی کا قلم شدہ سر درخت سے برآمد، قاتل گرفتار
نابالغ لڑکی کے سرقلم کرنے کی ہولناک واردات کے سلسلے میں پولیس کو مقتولہ کا کٹا ہوا سر آج آم کے درخت سے دستیاب ہوا۔
کوڈاگو: نابالغ لڑکی کے سرقلم کرنے کی ہولناک واردات کے سلسلے میں پولیس کو مقتولہ کا کٹا ہوا سر آج آم کے درخت سے دستیاب ہوا۔
16سالہ مینا کو 32سالہ ملزم پرکاش عرف اوم کارپا نے، منگنی منسوخ ہونے کے بعد جمعرات کو موت کے گھاٹ اتاردیا تھا۔
یہ ہولناک واردات کوڈاگو ضلع کے کمابرگاڈیگے موضع کے قریب سورلبی میں پیش آئی تھی۔ ملزم نے خنجر سے لڑکی کا سرقلم کیا تھا اور کٹے ہوئے سر کے ساتھ جنگل فرار ہوگیا تھا۔ قبل ازیں اطلاعات تھیں کہ ملزم نے جرم کے ارتکاب کے بعد درخت سے لٹک کر خودکشی کرلی۔
تاہم پولیس نے اس کی تردید کی اور کہا کہ اسے کوڈاگو ضلع کے سوموار پیٹ ٹاؤن سے گرفتار کرلیا گیا۔ملزم جنگل میں روپوش تھا۔ ابتدائی تحقیقات کے بعد ملزم پولیس کو اس جگہ لے گیا جہاں اس نے کٹا ہوا سر رکھا تھا۔
ملزم نے پولیس کو بتایا کہ لڑکی سے منگنی کی منسوخی کے بعد وہ مخبوط الحواس ہوگیا تھا۔ اس نے جنگل میں لڑکی کے ساتھ تلخ بحث کے بعد جرم کے ارتکاب کا اعتراف کیا۔
پولیس نے کہا کہ سر‘ موقع واردات سے 300میٹر دور موجود آم کے درخت کی شاخ پر رکھا گیا تھا۔ سونگھنے والے کتوں کی مدد سے پولیس اہلکار جمعہ کو دن بھر تلاش کرتے رہے مگر کٹا ہوا سر نہیں ملا تھا۔ پولیس نے کہا کہ اب کٹا ہوا سر برآمد ہوگیا جسے کوئی بڑا نقصان نہیں ہوا۔“