دہلی

الیکشن کمیشن نے ہریانہ میں ووٹوں کی گنتی پر جے رام کے الزامات کو مسترد کر دیا

کمیشن نے اس سلسلے میں کانگریس کے لیڈر سے موصولہ میمورنڈم کو ووٹوں کی گنتی کے بارے میں بے بنیاد، غیر مصدقہ اور بدنیتی پر مبنی باتوں کو قابل اعتبار بنانے کی ایک چھپی ہوئی چال قرار دیا ہے۔

نئی دہلی: الیکشن کمیشن نے منگل کو کانگریس کے میڈیا ڈپارٹمنٹ کے انچارج اور ممبر پارلیمنٹ جے رام رمیش کے اس الزام کو مسترد کر دیا کہ کمیشن اپنی ویب سائٹ پر ہریانہ قانون ساز اسمبلی انتخابات کی گنتی کے رجحانات کو سست رفتار سے جاری کر رہا ہے۔

متعلقہ خبریں
چیف منسٹر ریونت ریڈی بدمعاش بی جے پی ایم پی ای راجندر کا الزام
نئے شہر کی تعمیر سے قبل موجودہ شہر کی ترقی پر توجہ دینے ریونت ریڈی کو کے ٹی آر کا مشورہ
راہول گاندھی کی انتخابی مہم پر پابندی لگائی جائے: بی جے پی
آندھرا اور بہار کو خصوصی موقف حاصل ہوگا؟ کانگریس کے سوالات (ویڈیو)
ریونت ریڈی ایک جنونی اور بدمزاج شخص: ایٹالہ راجندر

کمیشن نے اس سلسلے میں کانگریس کے لیڈر سے موصولہ میمورنڈم کو ووٹوں کی گنتی کے بارے میں بے بنیاد، غیر مصدقہ اور بدنیتی پر مبنی باتوں کو قابل اعتبار بنانے کی ایک چھپی ہوئی چال قرار دیا ہے۔ مسٹر رمیش نے سوشل میڈیا پر کہا تھا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) ووٹوں کی گنتی کی رپورٹنگ کو سست کرکے ریاستی نوکر شاہی پر دباؤ ڈالنا چاہتی ہے۔

الیکشن کمیشن کے پرنسپل سکریٹری ایس بی جوشی نے آج ووٹوں کی گنتی کے دوران مسٹر رمیش سے موصولہ تحریری شکایت پر کمیشن کے جواب میں کہا "ہریانہ کے تمام حلقوں میں ووٹوں کی گنتی کے دوران ہر پانچ منٹ پر گنتی کے تقریباً 25 راؤنڈ اطلاعات کو اپ ڈیٹ کیا جا رہا ہے جو اس بات کا ثبوت ہے کہ گنتی کے عمل کے بارے میں اطلاعات تیزی سے پھیلائی جا رہی ہیں۔”

مسٹر جوشی نے مسٹر رمیش کو لکھے ایک خط میں کہا "مذکورہ بالا باتوں کے پیش نظر مجھے یہ بتانے کی ہدایت دی گئی ہے کہ کمیشن کے ذریعہ ایک غیر ذمہ دارانہ، بے بنیاد اور غیر تصدیق شدہ بدنیتی پر مبنی بیانیہ پر قابل اعتبار بنانے کی آپ کی سازش کی کوشش کو دو ٹوک الفاظ میں مسترد کرتے ہیں۔”