مشرق وسطیٰ

سعودی عرب میں ریاض میٹرو کے پہلے مرحلے کا آغاز

میٹرو پروجیکٹ کا دوسرا مرحلہ جس کا آغاز دسمبر کے وسط میں ہوگا، یہ روٹ شاہ عبداللہ روڈ سے شاہ عبدالعزیز سٹی تک مسافروں کو سفر کی سہولت فراہم کرے گا۔

ریاض: سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں میٹرو ٹرین کے پہلے مرحلے کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ دارالحکومت ریاض میں میٹرو کا آغاز پبلک ٹرانسپورٹ کے منظر نامے کو نئی شکل دینے میں ایک اہم قدم ہے۔

متعلقہ خبریں
سعودی عرب میں 3 شہریوں کو سزائے موت دے دی گئی
جدہ میں گرد و غبار، مکہ میں تیز ہوائیں، بارش کا امکان
سعودی عرب میں اقامہ اور ملازمت قوانین کی خلاف ورزیوں پر 24 ہزار فیصلے
سعودی عرب، خاتون کو ہراساں کرنے پر ہندوستانی شہری گرفتار (ویڈیو)
سعودی عرب میں ٹریفک پولیس نے خاص ہدایات جاری کردیں

سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے ریاض میٹرو پروجیکٹ کا افتتاح کردیا۔

افتتاحی تقریب کے دوران سعودی عرب کے شاہ سلمان کو منصوبے کی تفصیلات پر مبنی ایک ویڈیو دکھائی گئی جس میں اس منصوبے کی اہمیت اور تکمیل کے مراحل کو اجاگر کیا گیا۔

ریاض میٹرو چھ ٹرین لائنوں پر مشتمل ہے جو 176 کلومیٹر پر محیط ہے اور 85 اسٹیشنوں پر مشتمل ہے جس میں چار مرکزی مرکز ہیں۔

ایس پی اے نے کہا کہ یہ تینوں لائنیں یکم دسمبر کو عوام کے لیے کھول دی جائیں گی، جس میں پورے شہر میں نیٹ ورک کو مکمل کرنے کے لیے بتدریج آغاز کیا جائے گا۔

ریاض میٹرو پروجیکٹ کے اسٹیشنز کی کل تعداد85ہے، جن میں سے4مرکزی اسٹیشنز ہیں، تقریب میں ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے شاہ سلمان کا خصوصی شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان کی سرپرستی سے یہ منصوبہ حقیقت میں تبدیل ہوا ہے اور یہ سروس اہل ریاض اور زائرین کے لیے ایک مثالی سہولت فراہم کرے گی۔

سعودی عرب میں ریاض میٹرو پروجیکٹ میں دسمبر کے وسط تک مزید تین ٹریکس فعال کر دیے جائیں گے۔

اس میں شاہ عبداللہ روڈ سے شاہ عبدالعزیز سٹی تک کے مسافروں کو سہولت دی جائے گی۔

پہلے مرحلے میں العروبہ سے البطحا اور کنگ خالد ایئرپورٹ سے رنگ روڈ عبدالرحمان بن عوف اور شیخ حسن بن حسین تک ہو گا جو مکمل گنجائش کے ساتھ شروع ہو گی۔

میٹرو پروجیکٹ کا دوسرا مرحلہ جس کا آغاز دسمبر کے وسط میں ہوگا، یہ روٹ شاہ عبداللہ روڈ سے شاہ عبدالعزیز سٹی تک مسافروں کو سفر کی سہولت فراہم کرے گا۔

ریاض میٹرو پروجیکٹ دنیا کے بڑے عوامی نقل و حمل منصوبوں میں سے ایک ہے جو خودکار ٹرینوں اور قابل تجدید توانائی سے چلنے والے اسٹیشنز پر مشتمل ہے۔

رپورٹ کے مطابق یہ شاندار منصوبہ ریاض کے ٹریفک مسائل کے حل میں اہم کردار ادا کرے گا اور جدید ٹرانسپورٹ سسٹم کی جانب ایک بڑا قدم ثابت ہوگا۔