حیدرآباد

سابق انٹلیجنس سربراہ نے فون ٹیاپنگ الزامات کی تردید کی

موظف آئی پی ایس آفیسر نے تحقیقاتی آفیسر سے درخواست کی کہ وہ قانون کے مطابق کیس کی غیر جانبدارانہ اور شفاف تحقیقات کو یقینی بنائیں۔ اس دوران انہوں نے ان کے خلاف عائد تمام الزامات کی تردید کی۔

حیدرآباد: تلنگانہ اسپیشل انٹلیجنس برانچ (ایس آئی بی) کے سابق سربراہ ٹی پربھاکر راؤ، جو فون ٹیاپنگ کیس کے اہم ملزم ہیں، نے ان کے خلاف لگائے گئے الزامات کی تردید کی۔

متعلقہ خبریں
چیف منسٹر ریونت ریڈی بدمعاش بی جے پی ایم پی ای راجندر کا الزام
پاکستان تحریک ِ انصاف، طالبان کا سیاسی شعبہ، اے این پی سربراہ ایمل ولی خان کا سنگین الزام
دھونی گراونڈ میں بہت گالی گلوچ کرتے تھے: ایشانت
آسٹریلیا کے سابق کرکٹر برائن بوتھ چل بسے
مہندرسنگھ دھونی نے اسپنروں کا صحیح استعمال کیا: شاستری

 موظف انسپکٹر جنرل آف پولیس جو امریکہ میں مقیم ہیں، نے انوسٹی گیشن آفیسر(آئی او) کو مکتوب تحریر کرتے ہوئے کہا کہ صحت کے متعدد مسائل کے پیش نظر وہ، ہندوستان واپس آنے پر قاصر ہیں تاہم انہوں نے کہا کہ صحت میں بہتری کے بعد ہندوستان واپس آنے پر وہ انوسٹی گیشن آفیسر سے مکمل تعاون کریں گے اور تحقیقات میں تعاون کے لئے ہر طرح کے سوالات کے جوابات دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستان واپسی تک وہ، تحقیقات کے سلسلہ میں ویڈیو کانفرنسنگ یا ٹیلی کانفرنسنگ کے ذریعہ ہر طرح کے سوالات کے جوابات دینے کیلئے تیار ہیں۔23 جون کو ایصال کردہ اپنے مکتوب میں جو جمعرات کے روز منظر عام پر آیا ہے۔ ٹی پربھاکر راؤ نے یہ بات کہی۔

 موظف آئی پی ایس آفیسر نے تحقیقاتی آفیسر سے درخواست کی کہ وہ قانون کے مطابق کیس کی غیر جانبدارانہ اور شفاف تحقیقات کو یقینی بنائیں۔ اس دوران انہوں نے ان کے خلاف عائد تمام الزامات کی تردید کی۔

 انہوں نے مزید کہا کہ میں آپ کو ایک بار پھر یہ بات بتانا چاہوں گا کہ میں نے 22مارچ کو واٹس ایپ کال اور 23مارچ کو اے ایم پی کے ذریعہ آپ سے ربط پیدا کیا تھا۔بحیثیت انٹلیجنس سربراہ میں نے کوئی غلط کام نہیں کیا اور نہ ہی کسی کو ایسا کرنے کی ہدایت دی ہے۔ اپنے مکتوب میں  ٹی پربھاکر راؤ نے یہ بات کہی۔

 ایس آئی بی کے سابق سربراہ نے مکتوب میں بتایا کہ وہ دراصل 26 جون کو ملک واپس ہونا چاہتے تھے مگر صحت سے مربوط مسائل کے سبب انہوں نے ہندوستان واپسی کو موخر کردیا۔ انہوں نے تحقیقاتی آفیسر کو بتایا کہ موخری مرض کینسر کے علاوہ ذہنی دباؤ کی وجہ سے انہیں ہائی بی پی کا بھی مرض لاحق ہوا ہے۔

 موجودہ کیس کے اندراج کے بعد میرے خلاف من گھڑت اور جھوٹے الزامات عائد کئے اور انہیں میڈیا میں لیک کرتے ہوئے میری ساکھ کو داغدار بنادیا گیا اور مجھے اس کیس کا اہم ملزم بنایا گیا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ جھوٹے الزامات کے سبب انہیں اور ان کے خاندان کو بڑا صدمہ لگا ہے۔

 جس کی وجہ سے ان کی ذہنی اور جسمانی صحت متاثر ہوئی ہے۔ پربھاکر راؤ نے کہا کہ انہیں امراض قلب اور گردے کے مسائل کا سامنا بھی ہے۔ ان امراض کے علاج کیلئے وہ امریکہ میں اسپیشلسٹس سے علاج کرانے کیلئے ان کا وقت لے رہے ہیں۔ ان ڈاکٹروں نے مجھے مشورہ دیا ہے کہ وہ صحت میں بہتری تک امریکہ کے باہر نہ جائیں۔