شمالی بھارت

کھانے پینے کی اشیاء میں تھوکنے والوں کے ہاتھ پیر توڑ دئے جائیں، سابق بی جے پی رکن اسمبلی کا متنازعہ بیان

بی جے پی کے سابق رکن اسمبلی وکرم سینی نے جو اپنے اشتعال انگیز تبصروں کے لئے شہرت رکھتے ہیں،کھانے پینے کی اشیاء میں تھوکنے یا پیشاب کی ملاوٹ کرنے والے ملزمین کے خلاف تشدد کی وکالت کرتے ہوئے ایک بار پھر تنازعہ پیدا کردیا ہے۔

مظفر نگر(یوپی): بی جے پی کے سابق رکن اسمبلی وکرم سینی نے جو اپنے اشتعال انگیز تبصروں کے لئے شہرت رکھتے ہیں،کھانے پینے کی اشیاء میں تھوکنے یا پیشاب کی ملاوٹ کرنے والے ملزمین کے خلاف تشدد کی وکالت کرتے ہوئے ایک بار پھر تنازعہ پیدا کردیا ہے۔

متعلقہ خبریں
کرناٹک قانون ساز کونسل میں متنازعہ مندر ٹیکس بل کو شکست
مہذب سماج میں تشدد اور دہشت گردی ناقابل قبول: پرینکا گاندھی
روسی صدر کی مشرق وسطیٰ میں تنازعات کے خاتمے میں مدد کی پیشکش
مابعدالیکشن تشدد، مسلم بی جے پی ورکر ہلاک
مرشدآباد میں رام نومی پر جھڑپیں، الیکشن کمیشن ذمہ دار: ممتا

انہوں نے اپنے ایک ویڈیو میں جو سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر گشت کرایا جارہا ہے، کلکٹریٹ میں چہارشنبہ کے روز نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ایسے افراد کے ہاتھ پاؤں توڑ دیں۔

سینی سے جب حالیہ واقعات کے بارے میں دریافت کیا گیا جن میں دکانداروں کو مبینہ طور پر روٹیوں پر تھوکتا ہوا دیکھا جاسکتا ہے، تو انہوں نے کہا کہ اگر کوئی غذائی اشیاء میں تھوک رہا ہے یا پیشاب کی ملاوٹ کررہا ہے تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہئے۔

ان کے ہاتھ پیر توڑ کر انہیں جیل میں ڈال دیا جانا چاہئے کیونکہ وہ مذہب کو خراب کررہے ہیں۔ جاریہ ماہ کے اوائل میں پولیس نے غازی آباد میں دو افراد کو گرفتار کیا تھا، جن پر فروٹ جوس میں پیشاب ملانے کا الزام لگایا گیا تھا۔

سینی نے چیف منسٹر اترپردیش کے فیصلہ کا خیرمقدم کیا، جس کے ذریعہ دکانداروں کے نام تحریر کرنے کا لزوم عائد کیا گیا ہے، تاکہ ایسے واقعات کا تدارک کیا جاسکے۔

یہاں یہ تذکرہ مناسب ہوگا کہ چیف منسٹر اترپردیش یوگی آدتیہ ناتھ نے اترپردیش میں غذائی اشیاء میں تھوکنے اور پیشاب کی ملاوٹ کرنے کے واقعات کا نوٹ لیتے ہوئے منگل کے روز ہدایت جاری کی تھی کہ تمام ہوٹلوں اور غذائی مراکز میں دکان چلانے والوں، مالکین اور منیجرس کے نام اور پتے آویزاں کئے جائیں۔