مشرق وسطیٰ

اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی کے علاقے شجاعیہ کالونی کا کنٹرول سنبھالا

اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی کے علاقے شجاعیہ کالونی کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔ اس علاقے میں ہونے والی لڑائی کو جاری جنگ میں اب تک کی سب سے خوفناک لڑائی قرار دیا گیا ہے۔

تل ابیب: اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی کے علاقے شجاعیہ کالونی کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔ اس علاقے میں ہونے والی لڑائی کو جاری جنگ میں اب تک کی سب سے خوفناک لڑائی قرار دیا گیا ہے۔

متعلقہ خبریں
اسرائیلی حملہ میں لبنان میں 20 اور شمالی غزہ میں 17 جاں بحق
اسرائیل میں یرغمالیوں کی رہائی کیلئے 7 لاکھ افراد کا احتجاجی مظاہرہ
اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں فلسطین پر اسرائیلی قبضہ کے خلاف قرارداد منظور
روسی صدر کی مشرق وسطیٰ میں تنازعات کے خاتمے میں مدد کی پیشکش
غزہ میں اسرائیل کی شدید بمباری, عمارتیں ڈھیر

فوج نے ایک بیان میں مزید کہا کہ 36ویں ڈویژن نے شجاعیہ میں حماس کی "بنیادی صلاحیتوں کو ختم کرنے” کا کام مکمل کر لیا ہے۔ فورسز حماس کے باقی ماندہ ڈھانچے کو تباہ کرنے اور ابھی تک چھپے ہوئے کسی بھی کارکن کو مارنے کے لیے پڑوس میں محدود کارروائیاں جاری رکھیں گی۔

اسرائیلی فوج نے یہ بھی کہا کہ شجاعیہ میں ہونے والی لڑائی میں حماس کے بہت سے کارکنوں کو مار دیا گیا ہے۔ شجاعیہ میں حماس کی جانب سے نصب کی گئی بارودی سرنگ کی زد میں آکر 9 اسرائیلی فوجی ہلاک ہوگئے ہیں۔

اسرائیلی فوج کے بیان میں کہا گیا کہ چھاتہ بردار بٹالین نے شجاعیہ میں حماس کے زیر استعمال 100 سے زائد عمارتوں کو مسمار کر دیا۔ درجنوں سرنگوں کے سوراخ بھی ملے ہیں۔ اس دوران حماس کے کئی کارکنوں کو گرفتار کر لیا گیا۔ حراست میں لیے گئے افراد میں حماس کا ایک کمانڈر اور سات اکتوبر کے حملے میں حصہ لینے والے افراد بھی شامل ہیں۔

دوسری جانب تحریک حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے اعلان کیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں لڑائی میں 19 اسرائیلی فوجی مارے گئے ہیں۔ بریگیڈز نے کہا کہ اس کے جنگجوؤں نے ایک گھر پر حملہ کیا جس میں متعدد اسرائیلی فوجی چھپے ہوئے تھے۔ ان میں سے 6 ہلاک اور دیگر کئی زخمی ہوئے۔ انھوں نے غزہ شہر کے شمال میں التوأم کے علاقے میں اسرائیلی سپیشل فورس کو سٹروب چارجز کے ساتھ نشانہ بنایا۔ گیارہ فوجیوں کو ہلاک کردیا گیا، اسرائیلی سپورٹ فورس میں ایک اینٹی پرسنل ڈیوائس کو دھماکے سے اڑا دیا۔ اس گروپ میں 8 فوجی شامل تھے۔ القسام بریگیڈز نے اعلان کیا کہ غزہ شہر میں دو اسرائیلی فوجیوں کو سنائپرز نے بھی ہلاک کر دیا ہے۔

ٹیلیگرام کے توسط سے القسام کے ایک بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ اس کے جنگجوؤں نے مختلف جنگی محاذوں پر 7 اسرائیلی گاڑیوں کو نشانہ بنایا۔ یاد رہے حماس نے اپنی صفوں میں ہلاکتوں کی تعداد کا ذکر نہیں کیا۔ اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس نے حماس کے کم از کم سات ہزار کارکنوں کو مار دیا ہے۔ حماس نے اس تعداد کو مسترد کردیا ہے۔

متوازی طور پر اسرائیلی فوج نے جمعرات کو اعلان کیا کہ اس کے 40 فوجی گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ کی لڑائیوں میں زخمی بھی ہوگئے ہیں۔ زخمیوں میں سے 8 کی حالت تشویشناک ہے۔

اخبار ہارٹز کی رپورٹ کے مطابق جنگ کے آغاز سے اب تک اسرائیل کے 1929 فوجی زخمی ہوچکے ہیں۔ غزہ میں زمینی آپریشن کے آغاز سے اب تک ہلاک ہونے والے اسرائیلی فوجیوں کی کل اعلان کردہ تعداد 137 ہو گئی ہے۔

غزہ کی وزارت صحت نے تصدیق کی ہے کہ سات اکتوبر سے شروع جنگ میں تقریباً 20,000 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں اور ممکنہ طور پر ہزاروں لاشیں ملبے کے نیچے بھی دبی ہوئی ہیں۔