مشرق وسطیٰ

غزہ پر جارحیت کے معاشی اثرات ، اسرائیلی کرنسی شیکل 2012 کےبعد کم ترین سطح پر آگئی

مرکزی بینک کا کہنا ہے اسرائیل کو یومیہ چھبیس کروڑ ڈالرزکا نقصان ہورہا ہے اور ان حملوں کی وجہ سےاسرائیلی معیشت کوپچاس ارب ڈالرکا نقصان ہوسکتا ہے۔

یروشلم: اسرائیلی کرنسی شیکل دوہزاربارہ کے بعد کم ترین سطح پرآگئی، امریکی ڈالرکے مقابلےمیں شیکل میں صفر اعشاریہ سات فیصد کی کمی ہوچکی ہے۔ تفصیلات کے مطابق اسرائیل کی غزہ پر جارحیت معاشی اثرات سامنے آنا شروع ہوگئے، اسرائیلی کرنسی شیکل دوہزاربارہ کےبعد کم ترین سطح پرآگئی۔

متعلقہ خبریں
اسرائیلی حملہ میں لبنان میں 20 اور شمالی غزہ میں 17 جاں بحق
روپیہ 40 پیسے گر کر 82 روپے فی ڈالر سے زیادہ ہوگیا
روسی صدر کی مشرق وسطیٰ میں تنازعات کے خاتمے میں مدد کی پیشکش
غزہ میں اسرائیل کی شدید بمباری, عمارتیں ڈھیر
غزہ میں 80 فیصد علاقہ تباہ، کوئی جگہ محفوظ نہیں، حالات ناقابلِ بیان

بلومبرگ نے بتایا کہ امریکی ڈالرکے مقابلےمیں شیکل میں صفر اعشاریہ سات فیصدکمی ہوچکی ہے، اسرائیل کے بانڈز اور اسٹاکس میں بھی کمی ریکارڈ کی گئی۔ اسرائیلی زرمبادلہ کے ذخائر میں سات ارب ڈالرزکی کمی ہوئی ہے، ستمبرمیں ایک اعشاریہ پانچ فیصد پررہنے والابجٹ خسارہ اکتوبرمیں جی ڈی پی کا دواعشاریہ چھ فیصد ہوچکا ہے۔

دوہزاربائیس میں سرپلس رہنے والا بجٹ جنگی اخراجات کے باعث دوہزار چوبیس میں تین اعشاریہ پانچ فیصد خسارے تک تک پہنچ سکتا ہے، 2022 میں معاشی شرح نمو جو جی ڈی پی کا چھ اعشاریہ پانچ فیصد تھی، اس وقت ایک اعشاریہ پانچ فیصد پر ہے اور آئندہ سال صفراعشاریہ پانچ فیصد تک پہنچ سکتی ہے۔

مرکزی بینک کا کہنا ہے اسرائیل کو یومیہ چھبیس کروڑ ڈالرزکا نقصان ہورہا ہے اور ان حملوں کی وجہ سےاسرائیلی معیشت کوپچاس ارب ڈالرکا نقصان ہوسکتا ہے۔ موڈیز کا کہنا تھا کہ اسرائیل میں مہنگائی چھ اعشاریہ آٹھ فیصد پر جا سکتی ہے۔

خیال رہے زمینی محاذ پر شکست سے دوچار اسرائیلی فوج بوکھلاہٹ کا شکار ہے، ماہرین کے مطابق اسرائیلی فورسز کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے، جنگ کے دوران ہلاک اسرائیلی فوجیوں کی تعداد تین سو اکہتر ہوگئی ہے