حیدرآباد

ریاست بھرمیں مسنون نکاح تحریک کے آغاز کافیصلہ

آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے شعبہ اصلاح معاشرہ کی جانب سے ایک اہم فیصلہ کرتے ہوئے ایسی شادیاں جن میں غیر شرعی کام کیئے جارہے ہیں‘میں شرکت سے اجتناب کرنے کا فیصلہ کیاگیا۔

حیدرآباد: آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے شعبہ اصلاح معاشرہ کی جانب سے ایک اہم فیصلہ کرتے ہوئے ایسی شادیاں جن میں غیر شرعی کام کیئے جارہے ہیں‘میں شرکت سے اجتناب کرنے کا فیصلہ کیاگیا۔

مولانا خالد سیف اللہ رحمانی کی قیادت میں آج ”مسنون نکاح تحریک“ شروع کرنے پرغوروخوص کیاگیا۔اجلاس میں فیصلہ کیاگیاکہ ایسی شادیاں جن میں غیر شرعی کام‘فضول خرچی کی جارہی ہے‘ سے دوری اختیارکرنے اورقاضی صاحبان کواس طرح کی شادی تقاریب سے دور رہنے کا مشورہ دینے کافیصلہ کیاگیا۔

مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے کہاکہ مسلم معاشرہ میں شادیاں مشکل ہوتی جارہی ہیں۔ جہز‘جوڑے گھوڑے کی رقم‘ فضول خرچی اورخواتین پرمظالم عام ہوتے جارہے ہیں۔ عوام میں مسنون نکاح کے متعلق شعوربیدار کیاجائے گا۔ اسلامی کورس شروع کرتے ہوئے عاقدین کورشتوں کی اہمیت اور زوجین کے حقوق سے واقف کرایاجائے گا۔

انہوں نے کہاکہ موجودہ دورمیں اپنی معیشت کو مستحکم کرناچاہئے۔اپنی کمائی کو شادی کے نام پر فضول خرچی کی نذرنہیں کرناچاہئے۔ شادیوں کے نام پر مقروض بھی نہیں ہونا چاہئے۔ایسی مثالی شادیاں کرنی چاہئے جس سے اللہ اور اس کے رسول صلعم راضی ہوں۔

اس سلسلہ میں سارے تلنگانہ اور آندھراپردیش میں شعور بیداری مہم چلائی جائے گی۔انہوں نے عوام سے شادیوں میں سادگی اختیارکرنے کی اپیل کی۔ اجلاس میں مولانا شاہ جمال الرحمن مفتاحی‘ جناب حامد محمد خان‘مولاناغیاث الدین رشادی‘مولانا عمر عابدین ودیگر موجودتھے۔