آندھراپردیش

چیف منسٹر اے پی کیخلاف قابل اعتراض پوسٹ ، ایک شخص گرفتار

وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے ایک کارکن کی شکایت پر اُسے گرفتار کیا گیا تھا۔ وہ مبینہ طور پر اپوزیشن ٹی ڈی پی کے حق میں پیامات پوسٹ کررہا تھا اور وائی ایس آر سی پی کے قائدین کو نشانہ بنا رہا تھا۔پولیس نے اُسے سوال کیا کہ آیا وہ کسی ٹی ڈی پی لیڈر کی ایما پر ایسا کررہا ہے۔

امراوتی: آندھرا پردیش پولیس نے چیف منسٹر وائی ایس جگن موہن ریڈی اور حکمراں جماعت کے دیگر اہم قائدین کے خلاف قابل اعتراض سوشل میڈیا پوسٹس پر ایک شخص کو گرفتار کرلیا ہے۔

متعلقہ خبریں
66لاکھ استفادہ کنندگان میں وظائف کی تقسیم کا آغاز
تحصیلدار رشوت قبول کرتے ہوئے گرفتار
میں بلیوں کونہیں بلکہ شیروں کونشانہ بناؤں گا۔چیف منسٹر کے تبصرہ کے بعد بی آر ایس کیڈرمیں ہلچل
سپریم کورٹ میں حکومت اے پی کے خلاف عرضی خارج
الیکشن سے قبل گاڑیوں کی تلاشی مہم: 5.12 کروڑ ضبط، 6 افرادگرفتار

ضلع کرشنا کے گنا ورم میں پولیس نے سوشل میڈیا پر توہین آمیز پیامات پوسٹ کرنے پر34سالہ پی کوٹی رتنم انجن کو گرفتار کرلیا ہے۔بہر حال مقامی عدالت نے جمعرات کی شام اُسے ضمانت پر رہا کردیا۔پولیس نے اُس کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ  153A کے تحت اُس کے خلاف کیس درج کرلیا ہے۔

یہ بتاتے ہوئے کہ ملزم حکومت کو بدنام کرتے ہوئے اور مختلف گروپس کے درمیان دشمنی کو فروغ دینے کے پیامات پوسٹ کررہا تھا، پولیس نے اُسے جج کے روبرو پیش کیا۔بہرحال جج نے اسے ریمانڈ  میں دینے سے انکار کردیااور پولیس سے کہا کہ وہ پوچھ تاچھ کرنے کیلئے اُسے نوٹس جاری کرے۔

پولیس نے اُس کے موبائیل فونس اور لاپ ٹاپ ضبط کرلئے اور اُنہیں فارنسک مائنہ کیلئے لیباریٹری بھیج دیا۔ انجن کو جس نے امریکہ میں اپنے ایم ایس کی تکمیل کی تھی اور 2015میں ہندوستان واپس ہونے سے پہلے 3سال تک وہاں کام کیا تھا، پولیس نے چہارشنبہ کے روز گنا ورم میں اُس کے مکان سے اُسے اٹھایا تھا۔

وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے ایک کارکن کی شکایت پر اُسے گرفتار کیا گیا تھا۔ وہ مبینہ طور پر اپوزیشن ٹی ڈی پی کے حق میں پیامات پوسٹ کررہا تھا اور وائی ایس آر سی پی کے قائدین کو نشانہ بنا رہا تھا۔پولیس نے اُسے سوال کیا کہ آیا وہ کسی ٹی ڈی پی لیڈر کی ایما پر ایسا کررہا ہے۔

 اس شخض نے دعویٰ کیا کہ وہ اپنی طرف سے یہ پیامات پوسٹ کررہا ہے۔پولیس نے بتایا کہ وہ ملزم کے خلاف سائبر ہراسانی کا کیس درج کرے گی اور اُس پر مستقل نظر رکھے گی۔