امریکی صدر جوبائیڈن کو قتل کی دھمکیاں دینے والا شخص ایف بی آئی آپریشن میں ہلاک
ہلاک شخص کی جانب سے سوشل میڈیا پر یو ایس اٹارنی جنرل میرک گارلینڈ اور نیو یارک کے اٹارنی جنرل لیٹیٹا جیمز کو بھی دھمکیاں دی گئی تھیں۔
واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن کو قتل کی دھمکیاں دینے والا شخص امریکی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی کے آپریشن میں مارا گیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق سوشل میڈیا پر امریکی صدر اور دیگر حکام کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دینے والا شخص یوٹاہ میں ایف بی آئی کے آپریشن میں ہلاک ہو گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق رابرٹ سن نے امریکی صدر اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف کرمنل چارجز کا کیس دیکھنے والے پراسیکیوٹر کے خلاف فیس بک پر دھمکیاں دی تھیں۔
ہلاک شخص کی جانب سے سوشل میڈیا پر یو ایس اٹارنی جنرل میرک گارلینڈ اور نیو یارک کے اٹارنی جنرل لیٹیٹا جیمز کو بھی دھمکیاں دی گئی تھیں۔
ایف بی آئی ایجنٹس یوٹاہ میں امریکی صدر جو بائیڈن کے دورے سے چند گھنٹے قبل سالٹ لیک سٹی میں متعلقہ شخص کے گھر وارنٹ کی تعمیل کے لیے پہنچے تھے جہاں ریڈ کے دوران فائرنگ سے دھمکیاں دینے والا شخص ہلاک ہو گیا۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق جب ایف بی آئی ایجنٹس ملزم کے گھر پہنچے تو مشتبہ شخص نے کہا کہ سوشل میڈیا پر ڈالی گئی پوسٹس اس کا ’خواب‘ ہیں اور اس نے ایف بی آئی ایجنٹس سے یہ بھی کہا کہ دوبارہ وارنٹ کے بغیر یہاں مت آنا۔
بعد ازاں رابرٹ سن نے سوشل میڈیا پر پوسٹ ڈال کر ایف بی آئی ایجنٹس کے ساتھ اپنے مقابلے کے بارے میں بتایا اور ساتھ ہی اس نے سنائپرز کے ساتھ امریکی حکام کو دھمکیاں بھی دیں۔
رابرٹ سن کا اپنی پوسٹ میں یہ بھی کہنا تھا کہ شاید اگلے ہفتے یوٹاہ خبروں میں اس لیے مشہور ہو جائے کہ یہاں سنائپر سے بائیڈن کو مار دیا گیا۔