تلنگانہ

کے سی آر کی صدارت میں بی آر ایس پارلیمانی پارٹی کا اجلاس شروع

اجلاس میں 18 ستمبر سے شروع ہونے والے پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس کے لیے اپنائی جانے والی حکمت عملی پر غور کیا جائے گا۔

حیدرآباد: تلنگانہ کے وزیراعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ کی صدارت میں بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) پارلیمانی پارٹی کا اجلاس جمعہ کو یہاں پرگتی بھون میں شروع ہوا۔

متعلقہ خبریں
کے کویتا نے امریکہ میں بیٹے کی گریجویشن تقریب میں شرکت، ماں ہونے پر فخر کا اظہار
مودی اور کے سی آر پر مذہب اور ذات کی سیاست کا الزام
بی آر ایس کی رکن قانون ساز کونسل کویتا کی کانگریس حکومت اور چیف منسٹر ریونت ریڈی پر شدید تنقید
مہاراشٹرا اسمبلی الیکشن میں حصہ نہ لینے بی آر ایس کا فیصلہ
جامع سروے، غلط معلومات پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا انتباہ

اجلاس میں 18 ستمبر سے شروع ہونے والے پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس کے لیے اپنائی جانے والی حکمت عملی پر غور کیا جائے گا۔ اس دوران بی آر ایس ارکان پارلیمنٹ کو تلنگانہ سے متعلق مسائل اٹھانے کا موقع ملنے کا بھی امکان ہے۔

اس کے علاوہ پارٹی 17 ستمبر کو تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین کی میٹنگ کے دوران ایجنڈے میں بعض امور کو شامل کرنے پر زوردینے کا بھی امکان ہے۔

لوک سبھا اور راجیہ سبھا دونوں کے تمام ممبران پارلیمنٹ نے میٹنگ میں شرکت کی۔

چہارشنبہ کو مرکز کی طرف سے جاری خصوصی اجلاس کے عارضی ایجنڈے میں دو بل شامل ہیں، ایڈوکیٹس (ترمیمی) بل، 2023 اور پریس اینڈ پیریڈیکل رجسٹریشن بل، 2023، جو لوک سبھا میں پیش کیے جائیں گے۔ اس کے علاوہ راجیہ سبھا پوسٹ آفس بل، 2023، چیف الیکشن کمشنر اور دیگر الیکشن کمشنرز (تقرری، سروس کی شرائط اور دفتر کی مدت) بل، 2023 پر بحث ہوگی۔

اگرچہ یہ قیاس آرائیاں تھیں کہ حکومت ‘ون نیشن، ون الیکشن’ بل کی تجویز دے رہی ہے اور تمام سرکاری کاموں میں ملک کا نام بدل کر بھارت کرنے کی تجویز بھی دے رہی ہے، لیکن عارضی فہرست میں اس کا کوئی ذکر نہیں ہے۔

مرکز نے خصوصی اجلاس کے دوران پارلیمنٹ میں خواتین کے ریزرویشن بل کو پاس کرنے کی بی آر ایس کی درخواست کو بھی نظر انداز کردیا۔