چلکور میں مسجد دوبارہ تعمیر نہیں ہوگی، پجاری کا اعلان، پولیس خاموش تماشائی
معین آباد کے چلکور میں شہید مسجد قطب شاہی میں اب نمازیں نہیں ہوں گی اور اس مقام پر مسجد کی بھی دوبارہ تعمیر بھی ممکن نہیں ہے۔ صرف مسجد کی اراضی کی حد بندی کے لئے فنسنگ کی جائے گی۔
حیدرآباد: معین آباد کے چلکور میں شہید مسجد قطب شاہی میں اب نمازیں نہیں ہوں گی اور اس مقام پر مسجد کی بھی دوبارہ تعمیر بھی ممکن نہیں ہے۔ صرف مسجد کی اراضی کی حد بندی کے لئے فنسنگ کی جائے گی۔
چلکور مندر کے پجاری نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے اس بات کا اعلان کیا۔ ذرائع کے بموجب دو دن قبل معین آباد منڈل میں چلکور میں واقع تاریخی قطب شاہی مسجد کو سنگھ پریوار کے کارکن جو لینڈ گرابر بھی ہے‘ پرساد اور دیگر نے ملکر مسجد کو شہید کردیا تھا۔
اس واقعہ کی اطلاع پر وقف بورڈ کے عہدیدار اور دیگر قائدین کی مداخلت کے بعد مسجد کی دوبارہ تعمیر کا آغاز کیا گیا‘ تاہم سنگھ پریوار کے شرپسند عناصر نے معین آباد کمان کے پاس دھرنا منظم کرتے ہوئے مسجد کی دوبارہ تعمیر پر اعتراض کیا تھا۔ اس اعتراض کے ساتھ ہی معین آباد پولیس نے تعمیری کاموں کو فوری رکوا دیا اور پولیس نے لینڈ گرابر پرساد اور دیگر کے خلاف مقدمہ بھی درج کیا تھا۔
سنگھ پریوار نے آج معین آباد میں بند اور احتجاج کا اعلان کیا تھا۔ اس دوران سائبرآباد پولیس کمشنر اویناش موہنتی نے احتجاج کو روکنے کے لئے اس علاقہ میں دفعہ 144 نافذ کردیا تاہم پولیس کمشنر موہنتی کے احکامات کو نظر انداز کرتے ہوئے سنگھ پریوار کے شرپسندوں نے ریالی نکالی اور دھرنا منظم کیا۔ اس موقع پر اشتعال انگیز نعرے بازی بھی کی گئی لیکن پولیس حسب معمول تماشائی کا رول ادا کررہی تھی۔
ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ پولیس شرپسندوں کو ریالی نکالنے اور احتجاج کرنے پر گرفتار کرتی لیکن پولیس نے ایسا نہیں کیا۔ آج بھی تنازعہ کے پیش نظر مسجد کے تعمیری کام شروع نہیں ہوسکے۔
چلکور مندر کے پجاری نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے یہ انکشاف کیا کہ وقف بورڈ اور پولیس کے درمیان یہ بات طئے پائی کہ شہید مسجد میں نماز نہیں ہوگی اور نہ ہی مسجد دوبارہ تعمیر ہوگی۔ صرف مسجد کے تحت 4 گنٹہ اراضی پر فنسنگ کی جائے گی اور کچھ دن بعد چلکور کے مقامی مسلمانوں سے بات کرکے مسئلہ کو حل کیا جائے گا اور احتجاج کرنے والوں نے یہ بھی کہا کہ باہر کے لوگوں کو مداخلت کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
افسوس کی بات یہ ہے کہ شہید مسجد 400 سالہ قدیم ہے۔ اسے پہلے تو منصوبہ بند طریقہ سے اس مسجد کو شہید کیا گیا۔ اب شرپسندوں کی جانب سے رکاوٹیں پیدا کی جارہی ہیں۔ پرساد اور اس کے ساتھیوں نے ایک سازش کے تحت اس قدیم مسجد کو شہید کردیا ہے۔