فلم ”رضاکار“ کی نمائش پر پابندی عائد کی جائے، نفرت بڑھنے کا خدشہ
کانگریس پارٹی نے چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار سے فلم ’رضاکار‘ کی نمائش پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا.کانگریس پارٹی کا ماننا ہے کہ اس فلم کی نمائش سے عوام کے درمیان ’نفرت بڑھے گی۔

حیدرآباد : کانگریس پارٹی نے چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار سے فلم ’رضاکار‘ کی نمائش پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا.کانگریس پارٹی کا ماننا ہے کہ اس فلم کی نمائش سے عوام کے درمیان ’نفرت بڑھے گی۔
ٹی پی سی سی کے سینئر نائب صدر جی نرنجن نے اس سلسلے میں چیف الیکشن کمشنر کے نام ایک خط بھیجا ہے۔ اپنے خط میں نرنجن نے کہا کہ آخری نظام میر عثمان علی خان نے ریاست حیدرآباد پر حکومت کی تھی جس میں کرناٹک اور مہاراشٹر کے کچھ حصوں کے ساتھ تلنگانہ بھی شامل تھا۔
اگرچہ ہمارے ملک کو 15 اگست 1947 کو انگریزوں سے آزادی ملی تھی اور دیگر شاہی ریاستوں نے ہندوستان کے ساتھ الحاق پر رضامندی ظاہر کی تھی تاہم نظام ہچکچا رہے تھے۔ اس دوران ریاست حیدرآباد کے عوام نے انڈین یونین میں شامل ہونے کے لیے جدوجہد کی۔
انہوں نے کہا کہ قاسم رضوی کی قیادت میں رضا کاروں نے اس جدوجہد کی مخالفت کی اور تشدد کے ذریعے اسے کچلنے کی کوشش کی جس کی عوام نے مزاحمت کی جس کے نتیجے میں خوں ریزی ہوئی۔ آخر کار مرکزی وزیر داخلہ سردار پٹیل نے ہندوستانی فوج کو حیدرآباد پر قبضہ کرنے کا حکم دیا جسے ‘پولیس ایکشن’ اور ‘آپریشن پولو’ کے نام سے جانا جاتا ہے۔
نظام کی فوج نے ہتھیار ڈال دیے اور نظام، حیدرآباد کو انڈین یونین میں شامل ہونے پر رضامند ہوگئے۔ اس طرح ریاست حیدرآباد آزادی کے تقریباً 13 ماہ بعد 17 ستمبر 1948 کو انڈین یونین میں ضم کر لیا گیا۔ نرنجن نے کہا ’پولیس ایکشن‘ کے دوران بڑے پیمانے پر مظالم کی شکایات بھی موصول ہوئیں۔
مرکز نے ان شکایات کی تحقیقات کے لیے سندر لال کمیٹی مقرر کی۔ کمیٹی نے اپنی رپورٹ مرکز کو سونپ دی تھی لیکن اسے آج تک شائع نہیں کیا گیا۔ بلا شبہ دردناک واقعات رونما ہوئے اور دونوں فریق بری طرح متاثر ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ رفتہ رفتہ لوگ ان سیاہ دنوں کو بھول رہے ہیں جو 75 سال قبل رونما ہوئے تھے۔ اب وہ ایک ساتھ مل جل کر رہ رہے ہیں اور گنگا جمنا تہذیب کو برقرار رکھے ہوئے ہیں جس کے لیے حیدرآباد جانا جاتا ہے۔
نرنجن نے مزید کہا کہ تاریخ کے نام پر بی جے پی لیڈرجی نارائن ریڈی نے فلم ‘رضاکار ‘ پروڈیوس کی۔ اس فلم کا مقصد پرانی چوٹوں کو دوبارہ کھولنا اور ‘نفرت’ پیدا کرنا ہے۔ واضح رہے کہ مرکز کی بی جے پی حکومت نے 12 فروری کو گزٹ نوٹیفکیشن جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ ہر سال 17 ستمبر کو ‘حیدرآباد لبریشن ڈے’ کے طور پر منایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ درحقیقت اس دن کو کانگریس اور کمیونسٹ پارٹیوں کی جانب سے حیدرآباد کے یومِ انضمام کے طور پر منایا جارہا ہے۔ نرنجن نے کہا کہ کرناٹک اور مہاراشٹرا شروع سے ہی اسے سرکاری طور پر مناتے رہے ہیں اور تلنگانہ حکومت نے اسے سرکاری طور پر قومی یکجہتی کے دن کے طور پر منانے کا گزشتہ سال سے آغازکیا تھا۔
مرکز نے گزشتہ سال سرکاری طور پر پریڈ گراؤنڈ میں ایک تقریب کا اہتمام کیا تھا جس میں مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے خود شرکت کی تھی۔ نرنجن نے کہا کہ مرکز کے گزٹ نوٹیفکیشن اور انتخابات سے عین قبل ’رضاکار‘ فلم کی ریلیز کا مقصد سماجی ہم آہنگی کو نقصان پہنچانا ہے۔