مشرق وسطیٰ

غزّہ میں 352 دن سے جاری قتل عام نے عالمی نظام کے اخلاقی زوال کو ایک دفعہ پھر ثابت کر دیا ہے: ایردوان

ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ "عالمی اداروں اور تنظیموں نے کوئی بھی ایسا موئثر قدم نہیں اٹھایا جو غزّہ میں اسرائیلی ظلم اور قتل عام کو روک سکے"۔

انقرہ: ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ "عالمی اداروں اور تنظیموں نے کوئی بھی ایسا موئثر قدم نہیں اٹھایا جو غزّہ میں اسرائیلی ظلم اور قتل عام کو روک سکے”۔

متعلقہ خبریں
غزہ میں اسرائیل کی شدید بمباری, عمارتیں ڈھیر
اسرائیل میں یرغمالیوں کی رہائی کیلئے 7 لاکھ افراد کا احتجاجی مظاہرہ
بے لگام اسرائیل دنیا کو اپنی جاگیر سمجھتا ہے:شاہ اُردن
اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں فلسطین پر اسرائیلی قبضہ کے خلاف قرارداد منظور
عالمی برادری، اسرائیلی جارحیت کے خاتمہ کے لیے ٹھوس اقدامات کرے: رابطہ عالم اسلامی

صدر ایردوان نے ترکیہ۔امریکن قومی اتحاد کمیٹی ٹی اے ایس سی کی طرف سے نیویارک میں منعقدہ تقریب میں ترکیہ۔امریکن کمیونٹی کے نمائندوں کے ساتھ ملاقات کی ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ” گلوبل نظام ،تمام اثر ونفوذ سے اور اعتبار و بھروسے سے، محروم ہوتا چلا جا رہا ہے ۔ ایسے ادارے جن کا کام امن و سلامتی کی یقین دہانی تھا وہ نہایت واضح اخلاقی اضمحلال کا شکار ہوچکے ہیں۔ غزّہ میں 352 دن سے جاری قتل عام نے اسے اخلاقی زوال کو ایک دفعہ پھر ثابت کر دیا ہے”۔

صدر ایردوان نے کہا ہے کہ” سربرنیتسا سے 30 سال بعد اب کی بار غزّہ میں دنیا کے نگاہوں کے سامنے نہایت درجے وحشیانہ نسل کُشی کی جا رہی ہے۔ اس وقت تک 1،9 ملین انسان اپنا گھر بار ترک کر چُکے ہیں۔ یہ بے گھر اور بے سرو سامان انسان، انفراسٹرکچر سے محروم جگہوں پر اور نہایت محدود امکانات کے ساتھ ، زندگی کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ اس المناک صورتحال کے مقابل مٹھی بھر صاحب دِل انسانوں کے علاوہ کسی بھی حکومت کی طرف سے کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا گیا۔ یہی حال عالمی اداروں اور تنظیموں کا بھی ہے۔ ان اداروں اور تنظیموں نے بھی کوئی ایسا قدم نہیں اٹھایا جو غزّہ میں جاری ظلم اور قتل عام کے سامنے رکاوٹ بن سکتا”۔

صدر ایردوان نے کہا ہے کہ "ہر لا قانونیت کے مقابل اسرائیل انتظامیہ کو نوازا جا رہا ہے اور ہر نوازش کے بعد اسرائیل پہلے سے زیادہ خونی، زیادہ غیر انسانی اور زیادہ غیر وجدانی حملے کر رہا ہے۔ اسرائیل کی غزّہ سمیت فلسطینی زمین پر جاری نسل کشی ہمارے علاقے کے امن کے لئے بھی خطرہ بن گیا ہے۔ لبنان پر کئے گئے حالیہ حملے اور اسرائیل کی طرف سے جاری کئے گئے تازہ بیانات جنگ کو پورے علاقے میں پھیلانے کی آرزو کا کھُلا اظہار ہیں”۔

صدر ایردوان نے کہا ہے کہ” بحیثیت ترکیہ ہم، قبضے ، استبدادیت اور قتل عام پالیسی کے فی الفور خاتمے کے لئے ہر کوشش کر رہے ہیں اور کرتے رہیں گے۔ مسجد اقصیٰ ہمارا قبلہ اوّل ہے اور اس کے تقدس و تاریخی حیثیت پر کسی بھی حملے کے خلاف نہ تو ہم خاموش رہے ہیں اور نہ ہی رہیں گے”۔

a3w
a3w