سہیلی کو مشکل سے بچانے سونا لٹ جانے کا ڈرامہ، معاملہ کو پولیس نے خارج کردیا
پچھلے ہفتہ رائچور شہر سے منچلاپور موضع کے داخلہ پر واقع مندر کے درشن کو آنے والی دو خواتین نے ضرورت سے فارغ ہونے کے لئے دور جانے پر ان کے زیورات نامعلوم شخص نے چاقو کی نوک پر لوٹ لینے کا بتاتے ہوئے پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی تھی۔

رائچور: پچھلے ہفتہ رائچور شہر سے منچلاپور موضع کے داخلہ پر واقع مندر کے درشن کو آنے والی دو خواتین نے ضرورت سے فارغ ہونے کے لئے دور جانے پر ان کے زیورات نامعلوم شخص نے چاقو کی نوک پر لوٹ لینے کا بتاتے ہوئے پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی تھی۔
بعد تحقیقات پولیس اس نتیجہ پر پہنچی کہ یہ زیورات کسی باہر والے شخص کی نہیں بلکہ گھر کے شخص کی کارستانی ہے۔
یہ منصوبہ بند ڈرامہ تھا چونکہ مسروقہ اشیاء کو سونگنے کی مہارت رکھنے والے پولیس کے پالتو کتے، مال کی موجودگی کا اشارہ ان کے گھر کی طرف کررہے تھے۔
اس کے بعد پولیس نے گہرائی سے تحقیقات کرنے کے بعد راجیشوری جس نے اپنا زائد از 10 تولہ سونے کے زیورات لٹنے کی شکایت درج کرائی تھی، نے اقرار کیا کہ اس نے محض اپنی سہیلی کو قرض کے بوجھ سے بچانے یہ ڈرامہ رچا تھا۔
پولیس ذرائع کے مطابق راجیشوری کے شوہر کے پاس سے اس کے گھر کے قریب واقع اس کی سہیلی رینوکا نامی خاتون نے 10 لاکھ روپئے بطور قرض لیا تھا جس کو ہر ماہ 20 ہزار روپئے طورپر سود ادا کر رہی تھی لیکن چند ماہ سے سود کی رقم ادا کرنے سے قاصر تھی اور اس کو یہ مشکل برداشت کے باہر ہوگئی تھی۔
لہٰذا اس نے راجیشوری کے سامنے تمام ماجرہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ اب وہ اس قرض کے بوجھ تلے زندگی گزارنے کے موقف میں نہیں ہے۔اپنا گھر فروخت کر کے دوسرے مقام یا دوسرے گاؤں منتقل ہونے کا ارادہ کیا ہے۔
سہیلی کو گھر فروخت کرنے اور دور جانے سے روکنے اور اسے مصیبت سے نکالنے کی خاطر راجیشوری نے یہ ڈرامہ رچا تھا۔
شوہر کو مندر کے درشن بتاکر گھر سے روانہ ہوئی، اپنے بیٹے کو طلب کرتے ہوئے اپنے اور رینوکا کے زیورات نکال کر کپڑے میں باندھ کر لڑکے کو دیتے ہوئے الماری میں محفوظ رکھنے کو کہا۔
بعدازاں شوہر کو بتایا کہ میرا زیورایک شخص نے چاقو کی نوک پر لوٹ لیا۔
بعد تحقیقات پولیس نے اس ڈرامہ کو سمجھ لیا اور زیورات لوٹ لئے جانے کی شکایت کو خارج کردیا۔ انسانی بنیاد پر مصیبت زدہ خاتون کی مدد کرنے کے لئے ڈرامہ رچنے پر پولیس نے کارروائی سے گریز کیا۔