قومی

بقر عید کی تعطیل بدلنے پر سیاسی تنازعہ

بقرعید کی تعطیل تبدیل کرنے کے حکومت ِ کیرالا کے فیصلہ پر ریاست میں جمعہ کے دن سیاسی تنازعہ پیدا ہوگیا۔ انڈین یونین مسلم لیگ(آئی یو ایم ایل) نے اس پر ریاست میں ”فرقہ وارانہ ایجنڈہ اور فاشزم“ لاگو کرنے کی کوشش کا الزام عائد کیا۔

ترواننت پورم (پی ٹی آئی) بقرعید کی تعطیل تبدیل کرنے کے حکومت ِ کیرالا کے فیصلہ پر ریاست میں جمعہ کے دن سیاسی تنازعہ پیدا ہوگیا۔ انڈین یونین مسلم لیگ(آئی یو ایم ایل) نے اس پر ریاست میں ”فرقہ وارانہ ایجنڈہ اور فاشزم“ لاگو کرنے کی کوشش کا الزام عائد کیا۔

اصل میں جمعہ 6 جون کو بقرعید کی تعطیل تھی تاہم اس اطلاع پر کہ عیدالاضحی ریاست میں 7 جون کو منائی جانے والی ہے‘ جمعرات کے دن حکومت ِ کیرالا نے اعلان کیا کہ ہفتہ 7 جون کو بقرعید کی عام تعطیل ہوگی۔ جمعہ 6 جون کام کا دن ہوگا۔ انڈین یونین مسلم لیگ اور چند دیگر مسلم تنظیموں نے حکومت کے اس اقدام پر تنقید کی۔

جمعرات کی رات حکومت نے اعلان کیا کہ تمام تعلیمی ادارے بشمول پروفیشنل کالجس جمعہ کو بند رہیں گے تاہم اس سے برہمی دور نہیں ہوئی۔ کانگریس زیرقیادت یو ڈی ایف کی دوسری بڑی حلیف انڈین یونین مسلم لیگ نے کہا کہ جمعہ کو عام تعطیل کا پہلے سے اعلان کیا گیا تھا لیکن حکومت نے بلاوجہ اسے منسوخ کیا۔

حکومت کے اس اقدام پر اقلیتی فرقہ ناراض ہوگیا۔ سینئر مسلم لیگی قائد پی ایم اے سلام نے الزام عائدکیا کہ بایاں بازو حکومت ریاست میں بی جے پی اور سنگھ پریوار سے بھی آگے بڑھ کر فرقہ پرستی اور فاشزم پر عمل کرنے کی کوشش میں ہے تاہم وزیر تعلیم وی شیون کٹی نے الزام کو مسترد کردیا اور کہا کہ حکومت کو تعطیل کی تاریخ بدلنے میں تامل تھا۔

اس نے سوچ بچار کے لئے وقت لیا اور تہوار کے شیڈول میں تبدیلی کے مدنظر یہ فیصلہ کیا۔ چیف منسٹر سے مشورہ کے بعد جمعرات کی رات 7:30 بجے جمعہ کو تعطیل کا اعلان کردیا گیا۔ اس پر دکھ یا احتجاج کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ اپوزیشن سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش میں ہے۔