سوشیل میڈیا

فٹبال ورلڈ کپ: خواتین کو مختصر لباس پہننے پر جرمانہ یا جیل بھی ہوسکتی ہے

غیر قطری خواتین سے ملک کے سخت مسلم ڈریس کوڈ کی پیروی کرنے اور عبایا پہننے کی توقع نہیں کی جارہی ہے تاہم کندھوں اور گھٹنوں کو ڈھانپ کر رکھنا لازمی ہوگا۔

دوحہ: قطر میں شروع ہونے والے فیفا فٹبال ورلڈکپ کے دوران شائقین کو مختصر لباس یعنی (کندھوں کو کھلا رکھنے یا گھٹنے سے اوپر) کپڑے پہن کر میچ دیکھنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ رپورٹ کے مطابق ملک میں مسلم قوانین کے تحت ورلڈ کپ کے دوران شائقین کو بھی مختصر لباس پہننے پر جرمانہ یا جیل بھیجا جاسکتا ہے۔

 ورلڈکپ کے دوران فٹبال مداح اپنی ٹیموں کو سپورٹ کرنے کیلئے مختلف روپ اختیار کرتے ہیں جبکہ کچھ افراد مختصر لباس پہن کر میچ دیکھنے آتے ہیں تاہم قطر میں ایسے کپٹرے سرعام پہننے پر باندی ہے۔

غیر قطری خواتین سے ملک کے سخت مسلم ڈریس کوڈ کی پیروی کرنے اور عبایا پہننے کی توقع نہیں کی جارہی ہے تاہم کندھوں اور گھٹنوں کو ڈھانپ کر رکھنا لازمی ہوگا۔ دوسری جانب قطر اور فیفا آرگنائزنگ کمیٹی نے ایک معاہدہ کیا ہے جس کے تحت چند سیاحتی علاقوں میں شراب نوشی کی اجازت بھی دی جائے گی۔

 اسی طرح ٹورنامنٹ کے دوران بھی کوڑا کرکٹ پھینکنے پر شائقین کو جرمانہ ہوسکتا ہے۔ واضح رہے کہ قطر میں 20 نومبر سے شروع ہونے والا فیفا ورلڈکپ تاریخ کا مہنگا ترین ورلڈکپ ہوگا۔

 رپورٹس کے مطابق قطر نے ملک میں فٹبال ورلڈ کپ کے انعقاد کیلئے انفراسٹرکچر پر 200 بلین ڈالر سے زائد خرچ کیے ہیں اور اسٹیڈیمس کو ایئرکنڈیشنڈ بنایا گیاہے تاکہ شائقین لطف اندوز ہوسکیں۔

 سال 2002 میں کوریا اور جاپان کی میزبانی کے بعد رواں سال کھیلا جانے والا فیفا فٹبال ورلڈکپ دوسری بار ایشیائی سرزمین پر منعقد ہو رہا ہے۔ واضح رہے کہ فٹبال ورلڈکپ کے میاچس قطر کے جملہ 8 اسٹیڈیم میں کھیلے جائیں گے جن میں 32 ٹیمیں ایک دوسرے کے مدمقابل آئیں گی۔  منتظمین نے دنیا بھر سے آنے والے فٹبال کے مداحوں کیلئے سیکوریٹی کے بھی سخت اقدامات کئے ہیں۔