ایشیاء

پاکستانی صدر نے بل‘ پارلیمنٹ کو واپس بھیج دیا

یہ بل قومی احتساب بیورو(نیب) کے سربراہ کو نہ صرف 500 ملین روپیوں سے کم کے الزامات کے کرپشن کیسس کو متعلقہ ایجنسی‘اتھاریٹی یا محکمہ کو بھیجنے کا اختیاردیتا ہے بلکہ زیرالتواء تحقیقات کو بند کرنے کی بھی اتھاریٹی دیتا ہے۔

اسلام آباد: صدرپاکستان ڈاکٹرعارف علوی نے اتوارکے دن انسداد رشوت ستانی قوانین میں تبدیلیوں سے متعلق ایک بل پارلیمنٹ کو واپس بھیج دیا۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ سابق میں ایسی ہی ترامیم کو سپریم کورٹ میں چیالنج کیاجاچکا ہے اور معاملہ میں عدالت میں زیرسماعت ہے۔

متعلقہ خبریں
پاکستان کی انگلینڈ کے خلاف 19 برس بعد تاریخی جیت
مرکزی بجٹ میں تلنگانہ کے ساتھ ناانصافیوں کو دور کیا جائے۔ کانگریس ایم پیز کا زور
طاقت کے نشہ میں چور سرکش قوتیں مٹ جاتی ہیں، مسلمان تاریخ کے اوراق سے سبق لینا سیکھیں: مولانا حافظ پیر شبیر احمد
دنیوی طاقت سے خوفزدہ ہونا جمعیۃ علماء کی فطرت نہیں : حافظ پیر خلیق احمد
ہم مصیبتوں پر یشانیوں اور برے وقت کے باوجود اللہ سے شکوہ کرنے کی بجائے ہر حال میں اس کا شکر ادا کریں: مولانا حافظ پیر شبیر احمد

 پارلیمنٹ نے قومی احتساب (ترمیمی) بل 2023 کو جاریہ ماہ منظوری دی تھی اور اسے صدرعلوی کے پاس بھیجاگیاتھا تاکہ وہ قانون بن سکے۔ یہ بل قومی احتساب بیورو(نیب) کے سربراہ کو نہ صرف 500 ملین روپیوں سے کم کے الزامات کے کرپشن کیسس کو متعلقہ ایجنسی‘اتھاریٹی یا محکمہ کو بھیجنے کا اختیاردیتا ہے بلکہ زیرالتواء تحقیقات کو بند کرنے کی بھی اتھاریٹی دیتا ہے۔

ایوانِ صدر نے ٹوئٹ کیاکہ صدر نے آرٹیکل75 کے تحت بل پارلیمنٹ کو واپس بھیج دیا ہے۔ عمران خان اور ان کی پارٹی پاکستان تحریک انصاف کے الزام ہے کہ برسراقتدار اتحاد اینٹی کرپشن قوانین سے اس لئے چھیڑچھاڑکررہا ہے  کہ وہ رشوت ستانی کے کئی مقدمات سے باہرنکل سکے لیکن حکومت کو اس سے انکار ہے۔

 اس کا کہنا ہے کہ وہ نیب کے غیرضروری اختیارات کو گھٹانے کی کوشش کررہی ہے کیونکہ اس سے کاروبار اور سرمایہ کاری میں رکاوٹیں پیدا ہورہی ہیں۔