دہلی

گوالیار کی شاہی ریاست نے انگریزوں کی حمایت کی تھی:پون کھیڑا

کانگریس نے پارٹی کے سابق صدر راہول گاندھی کے بارے میں مرکزی وزیر جیوترادتیہ سندھیا کے تبصرہ پر آج جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ راہوہ گاندھی نے اپنے مضمون میں نوآبادیاتی دور کی لوٹ مار کا ذکر کیا ہے

نئی دہلی (یو این آئی) کانگریس نے پارٹی کے سابق صدر راہول گاندھی کے بارے میں مرکزی وزیر جیوترادتیہ سندھیا کے تبصرہ پر آج جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ راہوہ گاندھی نے اپنے مضمون میں نوآبادیاتی دور کی لوٹ مار کا ذکر کیا ہے اور سندھیا کو اس کے لئے ان پر ذاتی طور پر الزام نہیں لگانا چاہئے لیکن انہیں یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ ریاست گوالیار نے ہندوستانی باغیوں کو کچل کر انگریزوں کا ساتھ دیا تھا۔

متعلقہ خبریں
کتے کے بچے کو ہلاک کرنے والے کے خلاف کارروائی کی جائے (دردناک ویڈیو)
ٹاملناڈو ٹرین حادثہ، مرکز پر راہول گاندھی کی تنقید
اتم کمار ریڈی سے راہول گاندھی کا اظہار تعزیت
راہول گاندھی کی انتخابی مہم پر پابندی لگائی جائے: بی جے پی
مودی حکومت، صنعتکاروں کے لئے کام کرتی ہے: راہول گاندھی

کانگریس نے یہ ردعمل پارٹی لیڈر راہول گاندھی کے مضمون پر سندھیا کے تبصرے پر ظاہر کیا ہے جس میں انہوں نے ٹویٹ کیا تھا کہ جو لوگ نفرت کے بیچ رہے ہیں انہیں ہندوستان کے فخر اور تاریخ پر لکچر دینے کا حق نہیں ہے۔

راہول گاندھی نے تمام حدیں پار کر دی ہیں اور ہندوستان کی شاندار وراثت پر تبصرہ کیا ہے۔ سندھیا کے اس تبصرہ پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے، کانگریس کے کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے سربراہ پون کھیڑا نے کہاکہ ”عالی جناب سندھیا جی، آپ نے اجارہ دار کارپوریشن پر راہول جی کے حملہ کو تھوڑا ذاتی طور پر لیا۔

اس کارپوریشن نے اس کے چنگل سے اس پر قبضہ کر لیا ہے۔ ملک کے نوابوں اور بادشاہوں کی تاریخ کے مطابق 1857 کی جنگ آزادی میں گوالیار کے سندھیا خاندان کا کردار پیچیدہ تھا جس تاریخ میں شریمنت جیا جی راؤ نے اجارہ دار کارپوریشن کی حمایت کی تھی اس کا ذکر راہول گاندھی جی نے بھی اپنے مضمون میں کیا ہے۔

انہوں نے لکھا کہ اچھاگوالیار کی فوج کے بہت سے سپاہی اور افسر بغاوت میں شامل ہو گئے تھے کیونکہ انہوں نے اپنے خوف پر قابو پا لیا تھا۔ ہندوستانی باغیوں کے لیڈر تاتیا ٹوپے اور رانی لکشمی بائی نے گوالیار پر قبضہ کر لیا تھا۔ شریمنت جیا جی راؤ سندھیا کو اپنے محل سے بھاگنا پڑا لیکن بعد میں ایسٹ انڈیا کمپنی کی مدد سے انہوں نے دوبارہ گوالیار پر قبضہ کر لیا۔

اس طرح سندھیا کے حکمرانوں نے ایسٹ انڈیا کمپنی کی حمایت کی لیکن ان کی فوج کے بہت سے ارکان نے آزادی کی جدوجہد میں شمولیت اختیار کر لی کیونکہ لوگ حکمرانوں سے زیادہ ذہین، محب وطن اور نڈر تھے۔ بعد کے برسوں میں بھی، سندھیا خاندان نے عام طور پر برطانوی راج کے ساتھ تعاون کی پالیسی اپنائی۔

کانگریس کے ترجمان نے کہا کہ سندھیا جی تاریخ ہمیں سبق لے کر آگے بڑھنے کی ترغیب دیتی ہے اور جھوٹی من گھڑت باتوں کی بنیاد پر جینے کی نہیں۔ میں نے ہندوستانی بغاوت کی حقیقی تاریخ سے چھٹکارا حاصل کرنے کی کوشش کی ہے ورنہ مجھے تاریخ کی کتابوں کا ایک پورا بنڈل آپ کے گھر بھیجنا پڑے گا تاکہ آپ کا بھوت اترے۔ دوسرا مجھے کسانوں‘ مزدوروں‘ دلت قبائلیوں ایک ٹرک حوصلہ بھی بھیجنا پڑے گا۔