شمالی بھارت

احتجاجیوں نے آنسو گیس، ہینڈ گن، گولہ بارود چھین لئے۔ پولیس ملازم کو ہلاک کرنے کی کوشش

احتجاجیوں نے مبینہ طور پر آنسو گیس ہینڈگن، گولہ بارود چھیننے کی کوشش کی اور پولیس ملازم کو ہلاک کرنے کی ایسے وقت کوشش کی جب خالصتان کی تائید میں چھتیس گڑھ پولیس کے ساتھ پُرتشدد جھڑپ کے دوران نعرے لگائے جارہے تھے

چھتیس گڑھ: احتجاجیوں نے مبینہ طور پر آنسو گیس ہینڈگن، گولہ بارود چھیننے کی کوشش کی اور پولیس ملازم کو ہلاک کرنے کی ایسے وقت کوشش کی جب خالصتان کی تائید میں چھتیس گڑھ پولیس کے ساتھ پُرتشدد جھڑپ کے دوران نعرے لگائے جارہے تھے، یہ بات جمعرات کو دائر کردہ ایف آئی آر میں بتائی گئی۔

متعلقہ خبریں
اسرائیل میں عدالتی اصلاحات کے خلاف مظاہرے جاری

چنڈی گڑھ پولیس نے جھڑپ کے تعلق سے ایک ایف آئی آر درج کی جس میں تقریباً 30 پولیس ملازمین بشمول ریاپیڈ ایکشن فورس کے جوان زخمی ہوگئے جب کئی پولیس گاڑیوں کو نقصان پہنچایا گیا۔

یہ واقعہ چہارشنبہ کو چنڈی گڑھ۔ موہالی سرحد پر سکٹر 52-53 پر پیش آیا۔ اُس وقت احتجاجی پنجاب چیف منسٹر بھگونت مان کی قیام گاہ تک پہنچنے کے لئے طاقت استعمال کررہے تھے۔ پولیس نے 7 افراد، معاونین قومی انصاف مورچہ کے نام لئے، جنہوں نے احتجاج کو پھیلایا۔

ایف آئی آر میں کئی نامعلوم اشخاص کو بھی سکیشن 307 ہندوستانی پیانل کوڈ (اقدام قتل) کے سلسلہ میں درج کئے گئے۔ علاوہ ازیں اسلحہ قانون اور عوامی املاک کو نقصان پہنچانے سے روکنے کے قانون کو بھی اِس میں شامل رکھا گیا۔ چنڈی گڑھ پولیس کی ایف آئی آر میں یہ بتایا گیا۔

احتجاجی سکھ قیدیوں کی رہائی کے طلبگار تھے، انہوں نے پولیس ملازمین پر حملہ کیا اور آبی توپ گاڑی اور (وجرا تشدد پر قابو پانے والی گاڑی)، 2 پولیس جیپس آتش فرو عملہ کی گاڑی اور کچھ دیگر گاڑیوں کو تلواروں اور اسٹیکس سے نقصان پہنچایا۔ ایف آئی آر میں کہا گیا کہ احتجاجیوں نے جان بوجھ کر پولیس گاڑیوں اور دیگر آلات کو نقصان پہنچایا۔

اِس دوران خالصتان کی حمایت میں نعرے بلند کئے۔ کچھ احتجاجی ٹریکٹرس پر اور گھوڑوں پر سوار پولیس ملازمین کو اسٹیکس، تلواروں سے حملے کئے جن کا مقصد اُن کو ہلاک کرنا تھا۔ کئی پولیس ملازمین زخمی ہوکر اپنی جان بچانے کے لئے بھاگے، ایف آئی آر میں یہ بات بتائی گئی، اگر پولیس ملازمین نہیں بھاگتے تو اُن کی زندگی نہیں بچ سکتی تھی اور احتجاجی اُنہیں مار ڈالتے۔

ایف آئی آر انسپکٹر دیویندر سنگھ کی شکایت پر درج کی گئی جو اسٹیشن ہاؤز آفیسر سیکٹر 34 پولیس اسٹیشن کے ہیں، جن لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے، اُن میں گرچرن سنگھ اور بلوندر سنگھ، امر سنگھ چہال، دل شیر سنگھ جندیالا یہ تمام قومی انصاف مورچہ کے ساتھی تھے۔

چنڈی گڑھ پولیس نے واقعہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی جاری کی ہے جس میں کئی احتجاجیوں کو تلواروں اور اسٹیکس کے ساتھ پولیس گاڑیوں پر حملے کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔